اس کے بعد اکھلیش یادو لکھنئو کے لیے روانہ ہوئے۔ دراصل سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو اٹاوا کے سیفئی میں اپنے آبائی گھر سے ہولی منانے کے بعد لکھنؤ جارہے تھے۔
تالگرام کے قریب لکھنؤ آگرہ ایکسپریس وے پرانہیں ایک موٹر سائکل سوار نوجوان خون میں لت پت پڑا دکھائی دیا۔ زخمی نوجوان کو دیکھ کرانہوں نےاپنا قافلہ رکوادیااور زخمی نوجوان کواپنے اسکارٹ کی گاڑی سے میڈیکل کالج بھیجا اور وہ لکھنئو کے لیے روانہ ہوگئے۔