ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں سماجوادی پارٹی (ایس پی) کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ اکھلیش یادو نے مرکز کی نریندر مودی حکومت پر طنز کستے ہوئے کہا کہ 'بی جے پی راج میں کھاتہ نہ بہی، جو پی ایم کہیں وہ صحیح' کی طرز پر حکومت چل رہی ہے۔
اترپردیش کے سابق وزیراعلیٰ اور سماجوادی پارٹی کے صدر نے برسراقتدار بھارتیہ جنتا پورٹی پر شدید نکتہ کی ہے اکھلیش یادو نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی مدت کار میں پیش کیا گیا مرکزی بجٹ ہو یا وقت وقت پر راحت پیکج کا اعلان، سب میں تفصیلات غائب رہتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کے ذریعہ اعلان 20 لاکھ کروڑ کے 'مہا پیکج' میں کتنا غریب کو ملے گا، کتنا کسان، دہاڑی مزدوروں، مہایر مزدوروں، چھوٹے اور خوردہ تاجر، ٹھیلے، پٹری والے اور دیگر مزدور لوگوں میں تقسیم کرنا ہے، اس بارے میں کوئی واضحٹ نہیں ہے۔
مسٹر یادو نے کہا کہ پوری ریاست میں کام کی آس میں مزدورں کی آنکھیں پتھرا رہی ہیں، لیکن حکومت کو ان کی فکر نہیں ہے، اب مسٹر یوگی بتائیں کہ محنت کش کا پیٹ روٹی سے بھرے گا، کمیشن کی میٹنگز اور ان کے جاری پریس نوٹ سے نہیں انہوں نے کہا کہ اگر ایسا ہی ہے تو اسے بھی بی جے پی کی دیگر جملے بازی والی یوجناؤں کی گنتی میں کیو نہ رکھا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اترپردیش کے وزیراعلی بھی اپنے رہنما کے عہدے پیروں کے نشان پر چلتے ہوئے نئے نئے کمیشن تشکیل دینے میں مصروف ہیں۔
مسٹر یادو نے کہا کہ پوری ریاست میں کام کی آس میں مزدورں کی آنکھیں پتھرا رہی ہیں، لیکن حکومت کو ان کی فکر نہیں ہے، اب مسٹر یوگی بتائیں کہ محنت کش کا پیٹ روٹی سے بھرے گا، کمیشن کی میٹنگز اور ان کے جاری پریس نوٹ سے نہیں۔
اکھلیش یادو نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی مدت کار میں پیش کیا گیا مرکزی بجٹ ہو یا وقت وقت پر راحت پیکج کا اعلان، سب میں تفصیلات غائب رہتی ہیں انہوں نے مزید کہا کہ مزدوروں کے سامنے مکمل اندھیرا ہے، اب وہ کیا کریں؟
سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ بی جے پی کو اب تسلیم کر لینا چاہیے کہ اس کی غلط پالیسز کی وجہ سے ملک کی معیشت کافی برے دور سے گزار رہی ہے، اور لوگوں کے پاس روزگار نہیں ہے، نوٹ بندی، جی ایس ٹی نے کاروبار چوپٹ کردیا۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی بڑھتی جارہی ہے، نوکریاں کم ہورہی ہیں، ڈیمانڈ، سپلائی میں کافی فرق ہے، دنیا کی نگاہ میں بھارت کی ساکھ مزید کمزور ہورہی ہے اور گر رہی ہے۔