اردو

urdu

ETV Bharat / state

حیدرآباد ماڈل کو یوپی میں لانچ کریں گے : شوکت علی - علی گڑھ میں ایم آئی ایم پریس کانفرنس

ضلع علی گڑھ میں مجلس اتحاد المسلمین کے ریاستی صدر شوکت علی نے پریس کانفرس کر بی جے پی حکومت پر جم کر تنقید کی۔اس دوران انہوں نے کہا کہ 2022 اسمبلی انتخابات میں علی گڑھ کی سبھی سیٹوں پر انتخابات لڑیں گے اور بی جے پی کو روکنے کے لئے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔

مجلس اتحاد المسلمین کے ریاستی صدر شوکت علی
مجلس اتحاد المسلمین کے ریاستی صدر شوکت علی

By

Published : Jun 23, 2021, 6:23 PM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے ریاستی صدر شوکت علی نے پریس کانفرنس نے کی۔انہوں نے بتایا کہ علی گڑھ آنے کا مقصد 2022 کے انتخابات کی تیاری کرنا ہے۔ایم آئی ایم اترپردیش اسمبلی انتخابات 2022 میں 100 سیٹوں پر انتخاب لڑے گی اور علی گڑھ کی سبھی سیٹوں سے اپنے امیدوار کھڑے کرے گی، جس کے لئے درخواست فارم پرسوں جاری کردئیے گئے ہیں۔

شوکت علی نے کہا 2022 کے انتخابات میں بی جے پی حکومت کو روکنے کے لیے ایم آئی ایم ہر ممکن کوشش کرے گی اور ایم آئی ایم کے دروازے بہوجن سماج وادی پارٹی (بی ایس پی) اور سماج وادی پارٹی کے لئے کھلے ہیں۔

مجلس اتحاد المسلمین کے ریاستی صدر شوکت علی
شوکت علی نے پریس کانفرنس میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ 2022 میں ترقی کے نام پر ایم آئی ایم انتخابات لڑے گی اور حیدرآباد ماڈل کو ریاست اتر پردیش میں لانچ کرے گی اور بہت جلد اسد الدین اویسی علی گڑھ کا دورہ کریں گے۔

مزید پڑھیں:اے ایم یو کے فارغ التحصیل پروفیسرایم افسرعالم جامعہ ہمدرد کے وائس چانسلر مقرر



اے آئی ایم آئی ایم کو بی جے پی کی بی ٹیم کے سوال کا جواب دیتے ہوئے شوکت علی نے کہا کہ کانگریس ڈوبتا ہوا جہاز ہے وہ اپنی شکست کی وجہ ہمیں بتاتی ہے۔ ریاست اتر پردیش میں بی جے پی کی حکومت کو روکنے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو اتحاد کرنا ہوگا ۔اگر ریاست میں کوئی اتحاد ہوتا ہے اور ایم آئی ایم اس کا حصہ نہیں ہو گی تو وہ اتحاد بی جے پی کو روکنے میں کامیاب نہیں ہوگا۔

شوکت علی نے مزید کہا کہ جو لوگ ہمیں بی جے پی کی بی ٹیم کہتے ہیں میرا ان سے سوال ہے کہ ہم بی جے پی کی بی ٹیم ہیں لیکن ہمارا وجود جہاں سے ہے وہاں ہم نے بی جے پی کو کامیاب نہیں ہونے دیا۔ انشاءاللہ ہم اتر پردیش میں بی جے پی کی حکومت کو روکیں گے لیکن اس کے لیے تمام وہ تمام پارٹی جو اپنے آپ کو سیکولر کہتی ہیں ان کو اے آئی ایم آئی ایم کے ساتھ آنا ہوگا۔


اے ایم یو طلبہ یونین ہال سے محمد علی جناح کی تصویر کو ہٹانے والے علی گڑھ رکن پارلیمان ستیش گوتم کے جاری بیان کے جواب میں شوکت علی نے کہا سب سے پہلے ان کو اپنی جماعت سے لال کرشن ایڈوانی کو ہٹا دینا چاہیے کیونکہ وہ محمد علی جناح کی قبر پر جاکر فاتحہ پڑھ کر آئے اور ان کی شان میں قصیدے بھی پڑھے، تو سب سے پہلے ان کو اپنے لیڈران کو روکنا چاہیے اور اگر ان کے وزیراعظم میں ہمت ہے تو اے ایم یو سے جناح کی تصویر کو ہٹا دے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details