ریاست اتر پردیش کے بارہ بنکی شہر کے چندنا محلے میں ہوئی اس میٹنگ میں اسد الدین اویسی نے شوشت ونچت سماج اجلاس کو ایک گھنٹے سے زیادہ وقفے تک خطاب کیا۔ اسد الدین اویسی کو سننے کے لئے لوگوں میں بھی کافی جوش نظر آیا۔
لوگ چلچلاتی دھوپ میں ایک گھنٹے تک مسلسل ان کی تقریر سنتے رہے۔ اپنی تقریر میں انہوں نے مسلمانوں سے تعلق رکھنے والے ہر مسئلے پر روشنی ڈالی، لیکن سب سے زیادہ ان کے نشانے پر ایس پی، بی ایس پی، کانگریس اور بی جے پی رہی۔
اویسی نے کہا کہ 2014 میں جب سے نریندر مودی کی حکومت آئی ہے، تب سے مسلمانوں اور کمزور طبقوں پر مظالم بڑھے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مآب لنچنگ کر ویڈیو بنائے جاتے ہیں اور پھر انہیں وائرل کیا جاتا ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے ملک سے دستور ختم ہو گیا۔
ساتھ ہی انہوں نے ایس پی، بی ایس پی اور کانگریس پر الزام عائد کیا کہ وہ مسلمانوں کے مسائل پر بولتے تک نہیں ہیں۔
اپنی تقریر میں انہوں رام سنیہی گھاٹ تحصیل کے احاطے میں واقع مسجد غریب نواز کو منہدم کیے جانے کا بھی ذکر کیا۔
انہوں کہا کہ جب یوگی آدتیہ ناتھ کے جانے کی خبریں عام تھیں تو انہوں نے اپنے افسر سے کہہ کر مسجد کو شہید کرا دیا۔ پھر اس افسر کو ترقی دیکر اناؤ کا سی ڈی او بنا دیا۔
انہوں کہا کہ اس مسئلے کو کیا ایس پی، بی ایس پی اور کانگریس نے اٹھایا۔
انہوں مزید کہا کہ مسجد منہدم کرانے والے افسر کی شادی میں اکھلیش یادو کے بھائی دھرمیندر یادو نے شرکت کی تھی۔ یہی نہیں دھرمیندر یادو نے اس افسر کے لئے پارلیمنٹ میں سوال بھی کیا تھا۔ اسی مسئلے کو مسلمانوں کے لیے نظیر کے طور پر پیش کیا اور کہا کہ یہ اتحاد ان کی قوم کا ہے۔ انہیں لوگوں کی مانند مسلمانوں کو بھی متحد ہونا ہوگا۔
مزید پڑھیں:اترپردیش میں 100 سیٹوں پر قسمت آزمائے گی اویسی کی پارٹی
خطاب کے آخر میں انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ ان کی تقریر کا ویڈیو موبائل سے شوٹ کر کے زیادہ سے زیادہ وائرل کریں۔