کورونا وائرس کی دوسری لہر ختم ہونے کے ساتھ انفیکشن کے معاملات میں خاطر خواہ کمی کے بعد اتر پردیش حکومت نے پہلی جماعت سے بارہویں جماعت تک آف لائن کلاسیس شروع کرنے کی اجازت دی ہے۔
بخار اور ڈینگو سے تعلیمی نظام متاثر حکومت کی جانب سے جاری کردہ گائڈ لائنز کے تحت کلاسیس شروع کرنے کی اجازت کے بعد اسکولوں میں کلاس روم میں تعلیم کی شروعات تو ہوگئی ہے لیکن ریاست میں موسمی بخار کے ساتھ ساتھ ڈینگو اور ملیریا جیسی بیماریوں کے کیسز میں اضافے کے بعد سرپرستوں میں خوف دکھائی دے رہا ہے۔
میرٹھ میں والدین اپنے بچوں کو اسکول بھیجنے کے تعلق سے پریشان ہیں اور اب بھی وہ پوری طرح مطمئن نہیں ہیں۔ خاص طور پر مدارس میں آف لائن تعلیم شروع ہونے کے بعد بھی بچوں کی تعداد کافی کم ہے جب کہ سرکاری اسکولوں میں پچاس فیصد بچے ہی اسکول پہنچ رہے ہیں۔
اس کے علاوہ پرائیویٹ اسکولوں کے منتظمین کا کہنا ہے کہ اسکول کھُلنے کے بعد اب آہستہ آہستہ طلبہ کی حاضری میں اضافہ ہورہا ہے اور اُمید کی جارہی ہے کہ آنے والے دنوں میں حالات مزید بہتر ہونے کے ساتھ بچوں اور ان کے والدین اس خوف سے باہر نکلیں گے۔
اتر پردیش حکومت تعلیمی نظام کو بحال کرنے کی کوشش کررہی ہے لیکن اس میں کہیں نہ کہیں کورونا وائرس کے بعد موسمی بخار اور ڈینگو کے خوف کا سایہ نظر آرہا ہے اور والدین اپنے بچوں کو اسکول بھیجنے سے کترارہے ہیں۔