بنارس میں بی ایچ یو کے بعد مہاتما گاندھی کاشی ودیاپیٹھ دوسری بڑی یونیورسٹی ہے۔ جہاں ہر برس متعدد کورسز میں داخلہ کے لیے ہزاروں طلبہ فارم بھرتے ہیں، لیکن ان میں سبھی کا داخلہ نہیں ہو پاتا ہے۔
گریجویشن میں داخلہ کے لیے 33 فیصد نشستوں کا اضافہ، اردو کی ایسے ہونگی کلاسز
ریاست اترپردیش کے شہر بنارس میں مہاتما گاندھی کا شی ودیا پیٹھ یونیورسٹی میں طلبا و طالبات کی پریشانیوں کے مدنظر 33 فیصد داخلہ سیٹوں میں اضافہ کیا گیا ہے، تاکہ بنارس و اطراف کے ہزاروں طلبہ داخلہ لے کر اپنی تعلیم مکمل کر سکیں۔
مذکورہ پریشانی کو دیکھتے ہوئے یونیورسٹی انتظامیہ نے 33 فیصد سیٹوں کا اضافہ کیا ہے۔ اس بابت ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے یونیورسٹی کے رجسٹرار صاحب لال موریہ نے بتایا کہ یونیورسٹی کے ضابطے کے مطابق 60 سے 80 فیصد طلبہ کا داخلہ لیا جا سکتا ہے جس کے تحت یونیورسٹی نے ملحقہ ڈگری کالجز کو اجازت دی ہے کہ وہ 60 سے بڑھا کر 80 طلبہ کا اب داخلہ لے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ داخلے کی دوسری اور تیسری لسٹ بھی عنقریب جاری ہو جائے گی جس کے بعد طلبا و طالبات داخلہ لینے کے اہل ہوں گے۔
شعبہ اردو کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی کی چانسلر آنندی بین پٹیل کے حکم کے مطابق شعبہ اردو کے تینوں اساتذہ کی خدمات کو مستقل طور پر ختم کردیا گیا ہے جس کی وجہ سے شعبے میں میں گیسٹ فیکلٹی اور سبکدوش اساتذہ کی مدد سے تعلیم دی جائے گی اور جب تک قانونی طور پر شعبے میں تقرری نہیں ہوتی اس وقت تک اسی طرح سے شعبے کے طلبہ تعلیم حاصل کریں گے۔