اداکار نوازالدین صدیقی کی طلاق شدہ بیوی عالیہ صدیقی نے مظفر نگر عدالت میں اپنے شوہر کے خلاف دفعہ 164 کے تحت مقدمہ درج کرایا تھا، جس کے بعد نوازالدین صدیقی اور ان کے اہل خانہ نے گرفتاری سے بچنے کے لیے ہائی کورٹ کی پناہ لیتے ہوئے عدالت میں چارج شیٹ دائر کرنے تک عدالتی تحویل سے بچنے کے لیے اسٹے لے لیا ہے۔
واضح رہے کہ نوازالدین صدیقی نے سنہ 2010 میں عالیہ صدیقی سے شادی کی تھی اور سن 2011 میں عالیہ اور نوازالدین کی آپسی مسائل کی وجہ سے طلاق ہوگیا تھا۔
27 جولائی 2020 کو عالیہ نے ممبئی کے ورسوا پولیس اسٹیشن میں نوازالدین اور اس کے بھائیوں کے خلاف سنگین الزامات کا مقدمہ درج کیا اور 12 اگست 2020 کو یہ معاملہ مظفر نگر کے بوڈاھنا کوتوالی منتقل کردیا گیا۔
عالیہ نے ایف آئی آر میں نوازالدین صدیقی، فیض الدین صدیقی ، ایازالدین صدیقی، معراج الدین صدیقی اور مہرالنسا پر الزام عائد کیا تھا۔ جس کے بعد پولیس نے 554 ، 504 ، 506 اور پوسکو ایکٹ میں مقدمات درج کرکے قانونی کاروائی کا آغاز کردیا ہے۔
نوازالدین صدیقی کے اہل خانہ کی جانب سے وکالت کر رہے ندیم رضا زیدی نے کہا کہ عالیہ کے الزامات جھوٹ پر مبنی ہے، عالیہ نوازالدین صدیقی کے ساتھ ساتھ انکے پورے خاندان کو بلیک میل کررہی ہے، اسی لیے ہم نے الہ آباد ہائی کورٹ سے ٹل آف چارج شیٹ اسٹے لیا ہے۔
نوازالدین کے بھائی فیض الدین کا کہنا ہے کہ عالیہ خاندان کو بدنام کررہی ہے، وہ 30 کروڑ روپے کا مطالبہ کر رہی ہے اور عالیہ دھمکیاں دے رہی ہے کہ اگر رقم نہیں ملی تو سب کو کسی جھوٹے مقدمے میں پھنسا دونگی۔