اردو

urdu

By

Published : Jan 8, 2023, 12:34 PM IST

ETV Bharat / state

Corruption in UP Waqf Board سابق وقف وزیر کا یوپی وقف بورڈ میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی کا دعویٰ

حج اوقاف کے سابق وزیر مملکت محسن رضا نے یوپی وقف بورڈ میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی کا دعویٰ کیا۔ اس ضمن میں انہوں نے یوگی ادتیاناتھ سے ملاقات کی۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ سے کارروائی کا مطالبہ کیا۔ Action should be taken Against Corruption

Corruption in UP Waqf Board
Corruption in UP Waqf Board

یوپی وقف بورڈ میں بدعنوانی پر کارروائی کی جائے سابق وقف وزیر

لکھنؤ:اتر پردیش کے سابق حج اوقاف کے وزیر مملکت محسن رضا نے سنی اور شیعہ وقف بورڈ میں بڑے پیمانے پر ہونے والی بدعنوانی کے حوالے سے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی ناتھ سے ملاقات کرکے حالات سے آگاہ کرانے کا دعویٰ کیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اتر پردیش سنی سینٹرل وقف بورڈ میں سب سے زیادہ اوقاف املاک مندرج ہیں۔ یہاں کے ملازمین اور افسران بدعنوانی میں ملوث ہیں۔ بورڈ کی ساز باز سے وقف املاک غیر قانونی طور پر فروخت کی جاتی ہیں۔ رقم لے کر کے کمیٹیاں بنائی جاتی ہیں، متولی بنائے جاتے ہیں، انہوں نے کہا کہ مسلمان ہی مسلمان کا استحصال کر رہا ہے۔ لہٰذا ہم چاہتے ہیں کہ وزیر اعلیٰ وقف بورڈ میں اعلیٰ افسر کی تقرری کرکے اس کی نگرانی خود کریں۔ Action should be taken on Corruption in UP Waqf Board Says Former Waqf Minister

انہوں نے کہا کہ وقت املاک غریبوں کی فلاح و بہبود پر کام کرنے کے لیے ہوتے ہیں لیکن ایسا نہیں ہورہا ہے۔ کئی معاملات ایسے ہیں جو غیر قانونی طریقے سے وقف بورڈ میں درج کر دیے گئے ہیں اور کئی معاملات ایسے ہیں جہاں وقف املاک کو غیر قانونی طریقے سے فروخت کر دیا گیا ہے۔ لہٰذا بورڈ تمام بدعنوانی کو دور کرنے کے لیے وزیر اعلی سے ملاقات کر کے کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے اترپردیش حج اوقاف کے کابینہ وزیر کے دعوے پر کہا کہ 'وقف املاک پر مسلمانوں کی فلاح و بہبود کے لیے ادارے قائم کیے جائیں گے۔ پارک اور تمام طرح کے فلاحی کام کیے جائیں گے' اس پر بھی اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وقف املاک اس لیے نہیں ہوتے ہیں کہ اس پر ادارے قائم کیے جائیں، اسپتال قائم کیے جائیں۔ اس کے لیے اور دیگر اراضی ہیں۔ یہ املاک صرف اللہ کے لیے ہوتی ہیں، جہاں پر صرف رضائے الہٰی کے لیے کام کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

انہوں نے مزید کہا کہ اگر وقف املاک پر ایسے طرح کے ادارے قائم کیے جائیں تو اس کا کرایہ کتنا ہوگا کیا آمدنی ہوگی یہ بھی اہم مسئلہ ہوگا۔ لہٰذا دعویٰ کر دینا یا تجویز پیش کرنا آسان ہے جب تک زمینی حقائق معلوم نہ ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وقف املاک پر حکومت کے ذریعے قبضہ کرنے کے بعد جو معاوضہ ملتے ہیں اس کا بھی حساب کتاب ہونا چاہیے متولی اور اس ضلع کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کا مشترکہ اکاؤنٹ ہوں تاکہ یہ پتہ چل سکے کی رقم کہاں خرچ ہوا ایسا نہ ہونے سے بہت بڑے پیمانے پر بدعنوانی ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ کے ملازم ہمیشہ اس بات کو بار بار دہراتے ہیں کہ ان کو 30 ماہ سے تنخواہ نہیں ملی ہے حالانکہ کی ان کے گھر، تمام سہولتیں اعلی قسم کی ہوتی ہیں جس سے واضح ہوتا ہے کی تنخواہیں اگرچہ نہیں ملی تاہم ان کے ذرائع آمدنی کچھ اور ہیں۔

انہوں نے سخت الفاظ میں کہا کہ جس شخص کو تیس ماہ سے تنخواہ نہ ملی ہو اس کی مالی حالت خستہ ہوتی ہے اور وہ ملازمت ترک کردیتا ہے لیکن بورڈ کے ملازمین کو تیس ماہ سے تنخواہ بھی نہیں ملی ہے اور وہیں پر ہیں۔ اور ان کی مالی حالت بھی بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان تمام لوگوں کے ذرائع آمدنی کو بھی جانچ کرانے کا مطالبہ کیا ہے مجھے امید ہے کہ سبھی بدعنوانی میں ملوث پائے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کیا موجودہ وقت میں اوقاف املاک پر جو حکومت وقت کا ڈھانچہ ہے وہ درست نہیں ہے۔ لہٰذا اس میں ترمیم کرکے اس کو ریفارم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ بدعنوانی ختم ہو اور فلاح و بہبود کے لیے کام ہو سکے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details