لکھنؤ:اتر پردیش کے سابق حج اوقاف کے وزیر مملکت محسن رضا نے سنی اور شیعہ وقف بورڈ میں بڑے پیمانے پر ہونے والی بدعنوانی کے حوالے سے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی ناتھ سے ملاقات کرکے حالات سے آگاہ کرانے کا دعویٰ کیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اتر پردیش سنی سینٹرل وقف بورڈ میں سب سے زیادہ اوقاف املاک مندرج ہیں۔ یہاں کے ملازمین اور افسران بدعنوانی میں ملوث ہیں۔ بورڈ کی ساز باز سے وقف املاک غیر قانونی طور پر فروخت کی جاتی ہیں۔ رقم لے کر کے کمیٹیاں بنائی جاتی ہیں، متولی بنائے جاتے ہیں، انہوں نے کہا کہ مسلمان ہی مسلمان کا استحصال کر رہا ہے۔ لہٰذا ہم چاہتے ہیں کہ وزیر اعلیٰ وقف بورڈ میں اعلیٰ افسر کی تقرری کرکے اس کی نگرانی خود کریں۔ Action should be taken on Corruption in UP Waqf Board Says Former Waqf Minister
انہوں نے کہا کہ وقت املاک غریبوں کی فلاح و بہبود پر کام کرنے کے لیے ہوتے ہیں لیکن ایسا نہیں ہورہا ہے۔ کئی معاملات ایسے ہیں جو غیر قانونی طریقے سے وقف بورڈ میں درج کر دیے گئے ہیں اور کئی معاملات ایسے ہیں جہاں وقف املاک کو غیر قانونی طریقے سے فروخت کر دیا گیا ہے۔ لہٰذا بورڈ تمام بدعنوانی کو دور کرنے کے لیے وزیر اعلی سے ملاقات کر کے کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے اترپردیش حج اوقاف کے کابینہ وزیر کے دعوے پر کہا کہ 'وقف املاک پر مسلمانوں کی فلاح و بہبود کے لیے ادارے قائم کیے جائیں گے۔ پارک اور تمام طرح کے فلاحی کام کیے جائیں گے' اس پر بھی اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وقف املاک اس لیے نہیں ہوتے ہیں کہ اس پر ادارے قائم کیے جائیں، اسپتال قائم کیے جائیں۔ اس کے لیے اور دیگر اراضی ہیں۔ یہ املاک صرف اللہ کے لیے ہوتی ہیں، جہاں پر صرف رضائے الہٰی کے لیے کام کر سکتے ہیں۔