علیگڑھ:علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے سینکڑوں طلبہ نے گزشتہ روز دیر رات فلسطین کی حمایت میں کیمپسمیں نے اندر پیدل مارچ نکال کر مظاہرہ کیا تھا جس کے دوران طلبہ نے ہاتھوں میں پوسٹرز لیے ہوئے تھے جس پر 'اے ایم یو اسٹینڈ ودھ فلسطین اور 'فری فلسطین' لکھا ہوا تھا کے خلاف اپنے متنازعہ بیانات سے پہچانے جانے والے علیگڑھ کے رکن پارلیمنٹ ستیش گوتم نے ایک بیان جاری کیا ہے، جس میں انہوں نے اے ایم یو کارگزار وائس چانسلر، رجسٹرار اور علیگڑھ ایس ایس پی سے گزارش کی ہے کہ وہ فلسطینی کی حمایت میں پیدل مارچ نکالنے والے طلباء کے خلاف ایف آئی آر درج کروا کر ان کو معطل کریں۔
Protest in Support of Palestine فلسطین کی حمایت میں پیدل مارچ نکالنے والوں کے خلاف کارروائی ہو، ستیش گوتم رکن پارلیمنٹ
علیگڑھ سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ستیش گوتم نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے اے ایم یو اور علیگڑھ انتظامیہ سے فلسطین کی حمایت میں گزشتہ دیر رات پیدل مارچ نکالنے والے اے ایم یو طلباء کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے ان کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ستیش گوتم نے اپنے بیان میں اے ایم یو کو دہشت گردی کا اڈہ بھی بتایا ہے۔ Satish Gautam Member of Parliament Aligarh
Published : Oct 9, 2023, 5:11 PM IST
یہ بھی پڑھیں:
Ex CM Jitan Ram Manjhi on Hamas Attack سابق وزیراعلیٰ جیتن رام مانجھی نے حماس کے حملہ کی حمایت کی
عالمی شہرت یافتہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) ملک کا واحد تعلیمی ادارہ ہے جہاں کے طلباء ہر ظلم وزیادتی اور غلط کے خلاف احتجاج اور مظاہرے کی شکل میں اپنی آواز بلند کرتے رہتے ہیں۔ چاہے وہ کسی بھی مذہب اور ممالک سے متعلق ہو۔ اسی ضمن میں گزشتہ روز دیر رات اے ایم یو طلباء نے یونیورسٹی ڈک پوائنٹ سے باب سید تک پیدل مارچ نکالا۔ جس کے دوران انہوں نے مذہبی نعرے بازی بھی کی اور ہاتھوں میں پوسٹرز لیے ہوئے تھے۔ جس میں 'اے ایم یو اسٹینڈ ودھ فلسطین اور 'فری فلسطین' لکھا ہوا تھا۔ مظاہرے کے دوران باب سید پر طلباء رہنماؤں کی جانب سے فلسطین کی حمایت اور اسرائیل کے ظلم کے ِخلاف تقریر بھی کی گئی تھی۔
جہاں ایک جانب اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری جنگ کے دوران ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی نے اسرائیل کی حمایت کی ہے تو وہیں دوسری جانب اے ایم یو طلباء نے فلسطین کی حمایت میں مظاہرہ کیا۔ رکن پارلیمنٹ ستیش گوتم نے اپنے جاری بیان میں کہا ہے کہ یہ بدقسمتی ہے کہ اے ایم یو طلباء نے فلسطین کی حمایت میں مظاہرہ کیا ہے، میرے کارگزار وائس چانسلر، رجسٹرار، وزیر تعلیم سے بات کرکے طلباء کی پہچان کرکے ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے اے ایم یو کے سابق طالب علم منان وانی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس نے بھی اے ایم یو کا نام بدنام کیا تھا، وہ دہشت گرد ثابت ہوا جس کو سینا نے مار گرایا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسے طلباء کی ذہنیت خراب ہے، اے ایم یو دہشت گردی کا اڈہ بنا ہوا ہے۔ جب تک اس پر کارروائی نہیں ہوگی جب تک کام نہیں چلے گا۔