اعظم گڑھ:ملک کےعازمین حج کے مفاد کی حفاظت کےلیے حکومتی سطح سے لے کر عدالت عظمیٰ تک جدوجہد کرنے والےمرکزی حج کمیٹی کے سابق ممبر حافظ نوشاد احمد اعظمی نے آج مرکزی وزارت حج اور حج کمیٹی آف انڈیا سے مطالبہ کیا کہ حادثاتی بیمہ اسکیم 2005 میں 3 لاکھ روپے تھی اسے اب 10 لاکھ روپے کیا جائے۔ اعظمی آج یہاں شبلی اکیڈمی میں عازمین حج کے ایک اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2005 میں 3 لاکھ کا بیمہ تھا تو اس وقت 80 ہزار روپے میں حج ہوا کرتا تھا اور اس وقت تقریباً ساڑے 3 لاکھ سے 4 لاکھ تک روپے لگ رہے ہیں اس لیے یہ حادثاتی اسکیم کی رقم 10 لاکھ روپے ہونی چاہیے۔
انھوں نے اپنے علاقے کے لوگوں سے کہا کہ اللہ رب العزت نے آپ کے گھر کے لوگوں سے حج جیسے اہم اور پاک سفر کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے اور اس کے لیے بنے ادارہ اسٹیٹ حج کمیٹی اور مرکزی حج کمیٹی کو ختم ہونے سے پوری طرح بچانے کا کام لیا ہے۔ اعظمی نے کہا کہ 2021 میں وارانسی، گیا، رانچی، جےپور، کالی کٹ، بھوپال، اونگ آباد، ناگ پور کے امبارگیشن پوائنٹ بند کردیے گئے تھے جسے دوبارہ شروع کرانے میں بھی آپ کے اس بیٹے اور بھائی کا اہم کردار رہا اور اللہ تعالیٰ نے ہماری اور ہماری رفقا کی کوششوں کو قبول کیا۔
اعظمی نے کہا کہ سفر حج کو پریشان کن بنانے کےلیے کچھ طاقتیں عرصہ دراز سے کوششوں میں مصروف رہی ہیں اور بہت حد تک وہ اپنے منصوبہ میں کامیاب بھی ہوئی ہیں لیکن ہمارے رفقا اور ہماری کوششوں سے ان کے بہت سے منصوبے ناکام ہوئے ہیں۔ اعظمی نے کہا کہ حج ہمارا غیر ملکی سفر ہے اور ہمیں ہمیشہ مرکزی حکومت کے انتظام کا محتاج رہنا ہے، اس لیے جو اچھا نظام قائم ہے یاقائم تھا، اس کی ہرقیمت پر ہمیں حفاظت کرنی ہوگی۔