رامپور: سماجوادی پارٹی (ایس پی) کے قومی جنرل سکریٹری اعظم خان کے بیٹے عبداللہ اعظم خان کے ووٹ دینے کے اختیار کو ختم کر دیا گیا ہے۔ رام پور سیٹ سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایم ایل اے آکاش سکسینہ کی شکایت پر عبداللہ اعظم کے ووٹ دینے کا حق ختم کردیا گیا ہے۔ دراصل عبداللہ اعظم کو چھجلت کیس میں عدالت نے سزا سنائی تھی۔ اس کے بعد عبداللہ اعظم کی اسمبلی رکنیت بھی منسوخ کردی گئی تھی اور اب ان کے ووٹ دینے کا حق بھی ختم کر دیا گیا ہے۔ اس وقت اعظم خان کے خاندان میں ایک بھی عوامی نمائندہ نہیں ہے۔ یہ پہلا موقع ہے جب اعظم خان کے خاندان میں ایسے حالات پیدا ہوئے ہیں کہ نہ تو کوئی عہدہ بچا ہے اور نہ ہی ووٹ دینے کا حق۔ مرادآباد کی عدالت نے چھجلت کیس کے سلسلے میں عبداللہ اعظم کو دو سال کی سزا سنائی تھی۔ جس کے بعد ان کی اسمبلی رکنیت منسوخ کر دی گئی۔ بی جے پی ایم ایل اے آکاش سکسینہ نے الیکٹورل رجسٹریشن آفیسر کو ایک خط لکھا تھا کہ عبداللہ اعظم کے حق رائے دہی کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ بی جے پی کے ایم ایل اے آکاش سکسینہ نے عبداللہ اعظم کا نام ووٹر لسٹ سے حذف کرنے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔
Abdullah Azam عبداللہ اعظم کے ووٹ دینے کا حق ختم
بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن اسمبلی آکاش سکسینہ نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر عبداللہ اعظم کے حق رائے دہی کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ Abdullah Azam Right to Vote End
اس معاملے پر رامپور شہر کے ایم ایل اے آکاش سکسینہ نے کہا تھا کہ ہم نے رامپور میں الیکٹورل رجسٹریشن آفیسر کو ایک خط لکھا کہ آر پی ایکٹ کی دفعہ 16 کے تحت جس طرح سے اعظم خان کے ووٹ کا حق ختم کیا گیا ہے۔ مذکورہ دفعہ کے تحت عبداللہ اعظم کے ووٹ کے حق کو بھی ختم کیا جائے۔ کیونکہ اب انہیں بھی سزا مل چکی ہے۔ آج اسی کے تحت ان کے ووٹ کا حق ختم کر دیا گیا ہے۔ ان کا نام ووٹر لسٹ سے بھی نکال دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : Voting Rights Of Abdullah Azam بی جے پی رکن اسمبلی نے عبداللہ اعظم کے حق رائے دہی کو ختم کرنے کے لیے خط لکھا