نوٹیڈا: عام آدمی پارٹی نے اتر پردیش کے نوئیڈا میں ترنگا یاترا نکالی۔ یہ یاترا نوئیڈا اسٹیڈیم کے گیٹ نمبر 4 سے شروع ہو کر ڈی ایم چوک، اٹا مارکیٹ، برہم پترا مارکیٹ، گنگا شاپنگ کومپلیکس کے راستے امبیڈکر پارک سیکٹر 37 میں جا کر ختم ہوئی۔ بارش کے باوجود عام آدمی پارٹی کے کارکنان اور حامیوں کی بڑی تعداد شرکت کی۔ اس میں خواتین، بچے اور بوڑھے بھی شامل رہے۔
ہاتھوں میں ترنگا لے کر سبھی عام آدمی پارٹی زندہ باد کا نعرہ لگا رہے تھے۔ تاہم ضلع میں دفعہ 144 نافذ ہے۔بارش کے باوجود کارکنوں میں جوش و خروش تھا۔
ریاستی انچارج سنجے سنگھ اور ریاستی صدر سبھاجیت سنگھ کی قیادت میں نوئیڈا میں عام آدمی پارٹی کی ترنگا سنکلپ یاترا کی افتتاحی تقریب میں مہمان خصوصی منیش سیسودیا نے یاترا سے قبل تعلیم، صحت، بے روزگاری جیسے مسائل اٹھائے۔
دہلی کے نائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا نے اترپردیش کی یوگی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے ریاست کے سرکاری اسکولوں کی حالت اور تعلیم کے ایشوز پر یوگی حکومت کو ناکام قرار دیا۔
نوئیڈا: عام آدمی پارٹی نے ترنگا یاترا نکالی نوئیڈا میڈیا کلب میں پریس کانفرنس میں انہوں نے سوال کیا کہ آزادی کے 75 سال ہوچکے ہیں۔ نہ تو اترپردیش میں اچھے اسکول ہیں اور نہ ہی ہسپتال، نہ خواتین کو تحفظ حاصل ہے اور نہ کسانوں کو حقوق مل رہے ہیں۔ بی جے پی حکومت مکمل طور پر ناکام ہوگئی۔
اتر پردیش میں آزادی کے 75 ویں سال میں بھی سرکاری اسکولوں کی حالت اتنی اچھی کیوں نہیں رہی کہ غریب سے غریب ترین بچے کو بھی اچھی تعلیم مل سکے!
انہوں نے کہا کہ آزادی کے 75 ویں سال میں اتر پردیش کے سرکاری اسکول میں مڈ ڈے میل کے نام پر نمک روٹی کھایا جاتا ہے اور جب آپ میں سے کوئی صحافی آواز اٹھاتا ہے تو اسے 6 ماہ کی سزا دی جاتی ہے اور جیل میں ڈال دیا جاتا ہے۔ آج آزادی کے 75 ویں سال میں اترپردیش میں ایسی نااہل حکومت چل رہی ہے جو صرف اشتہار کی بنیاد پر چل رہی ہے، جو صرف انتظامیہ کے کسی بھی سوال کو کچلنے کی طاقت پر چل رہی ہے۔
منیش سسودیا نے کہا کہ جب کوئی بھارتی دنیا کے کسی بھی کونے میں ترنگا دیکھتا ہے تو اس کا سینہ فخر سے چوڑا ہو جاتا ہے، لیکن آج آزادی کے 75 سال بعد بھی ہماری سیاست ایسی نہیں ہو سکی کہ ہمارا ترنگا اس پر فخر کرے۔ ہمارا ترنگا ہم سے پوچھتا ہے کہ یوپی میں ایسا کیوں ہو رہا ہے کہ ایک حاملہ خاتون کو ہسپتال میں بستروں کی عدم دستیابی کی وجہ سے سڑک پر بچہ کو جنم دینا پڑتا ہے۔ سرکاری اسکولوں کی حالت ایسی کیوں ہے کہ کوئی والدین اپنے بچوں کو پڑھانا نہیں چاہتے۔ آخر یوپی میں غریب بچوں کو بہتر تعلیم کے لیے اچھے اسکول اور علاج کے لیے بہتر ہسپتال کیوں نہیں مل رہے ہیں۔ ترنگا ہم سے یہ سوال کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نوئیڈا: پولیس اور کسانوں میں نوک جھونک، سیکڑوں کسان گرفتار
انہوں نے کہا کہ جب کسی عورت کو سڑک پر بچے کو جنم دینا پڑتا ہے یا کوئی غریب شخص بغیر علاج کے مر جاتا ہے تو یہ ترنگے کے وقار کو متاثر کرتا ہے۔ عام آدمی پارٹی کی ترنگا سنکلپ یاترا اس کے وقار کو بچانے کی ایک قرارداد ہے۔