غریبی، پریشانی، محتاجی بھی کبھی کبھی انسان کو ہنر مند بنا دیتی ہے۔ جس کی بہترین مثال علی گڑھ کے غریب گھر سے تعلق رکھنے والے محمد عدنان انصاری ہیں۔
عدنان کے والد کا بچپن میں ہی انتقال ہوگیاتھا۔ فی الحال عدنان کی والدہ اپنے دو بچوں کے ساتھ علی گڑھ کے سابق رکن پارلیمنٹ مرحوم جمال خواجہ کے گھر پرکام کر اپنے بچوں کا پیٹ پالتی ہیں اور اپنے بچوں کو تعلیم دلوا رہی ہیں۔
19 سالہ محمد عدنان نے گھر کی ضروریات، پریشانیوں اور اپنی ذمہ داریوں کو سمجھتے ہوئے اپنے آپ کو تراش کر ایک بہترین پینسل آرٹسٹ بنالیا ہے۔
عدنان نے ایک سال قبل سوشل میڈیا پر شائع جیسیکا ڈراسن نامی لاس اینجلس (کیلیفورنیا) کی مشہور فوٹو گرافر کے ذریعے کھینچی گئی ایک نامعلوم بچہ کی تصویر کو بنانے کا فیصلہ کیا۔ جو عدنان کے مطابق بنانا آسان نہیں تھا۔ لیکن ایک سال کی کڑی محنت کے بعد عدنان نے آج اس تصویر کو مکمل کر لیا ۔جس کی تعریف سوشل میڈیا پر قومی اور بین الاقوامی سطح پر کی جا رہی ہے۔
خود فوٹو گرافر جیسیکا ڈراسن نے نہ صرف عدنان کی بنائی ہوئی تصویر کی تعریف کی بلکہ اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر عدنان کے ذریعے بنائی گئی تصویر کو شائع بھی کیا جس کو دیکھ کر عدنان کو بے حد خوشی ہوئی ہے۔
محمد عدنان انصاری نے خصوصی گفتگو میں بتایا میں نے یہ تصویر سستی والی پنسل اور کاغذ پر بنائی گئی ہے ۔تا کہ لوگ یہ نہ کہیں مہنگے پینسل اور کاغذ کا استعمال کیا ہے۔ جس سے آسانی سے یہ تصویر بن گئی ہے۔
عدنان نے مزید بتایا اس تصویر کو مکمل کرنے میں مجھے ایک سال لگا۔ جس میں میں نے سو سے زیادہ گھنٹے کام کیا اس تصویر کو مکمل کرنے کے لیے میں نے دیگر تصاویر بھی بنائیں کیوں کہ اس تصویر کو بنانا اتنا آسان نہیں تھا۔