نوئیڈا: پولیس نے ٹھگ گینگ کے مددگاروں کے لیڈر اور سائبر کیفے آپریٹر سمیت سات ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ اس گروہ نے ریٹائرڈ آئی پی ایس سمیت 100 لوگوں سے کروڑوں کی دھوکہ دہی کی ہے۔ ملزمان کے قبضے سے 107 آدھار کارڈ اور بینک پاس بک، دو لیپ ٹاپ، دو سی پی یو، پانچ فنگر پرنٹ مشین، ایک انگوٹھا مشین، ریٹینا اسکینر، آٹھ موبائل اور ایک آدھار کارڈ اسکینر وغیرہ برآمد کیا گیا ہے۔
سائبر کرائم پولیس اسٹیشن نے نائجیریا کے ٹھگ گینگ کے ماسٹر مائنڈ جابر اور سائبر کیفے کے آپریٹر دیپک سمیت سات ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔نائجیرین گینگ فیس بک پر غیر ملکی لڑکی کی پروفائل فوٹو لگا کر لوگوں سے دوستی کر کے دھوکہ دیتا تھا۔ اس ٹولی نے ریٹائرڈ آئی پی ایس سمیت 100 لوگوں سے کروڑوں کی دھوکہ دہی کی ہے۔
گرفتار ملزمان جعلی آدھار کارڈ پر بینک اکاؤنٹس کھول کر سم کارڈ ایکٹیویٹ کروا کر نائجیرین گینگ کو خدمات فراہم کرتے تھے۔ ان اکاؤنٹس اور سم کارڈز کا استعمال کرکے بدمعاش لوگوں سے ٹھگی کرتے تھے۔
سائبر پولس اسٹیشن انچارج ریتا یادو نے بتایا کہ گرفتار ملزمان کی شناخت بدایوں کے بیچوریہ گاؤں کے رہنے والے جابر خان عرف جیکی، باری پورہ گاؤں کے راجو سنگھ عرف ماچھو، پرشانت سنگھ، دیوورت اٹاوہ کے عجب پور گاؤں کے پرتاپ سنگھ ،نالندہ بہار کے رہنے والے راہول کمار شرما، بہار کے دیپک کمار گپتا اور سمستی پور، بہار کے سمنت کمار کے طور پر ہوئی ہے۔
ملزمان کے قبضے سے 107 آدھار کارڈ اور بینک پاس بک، دو لیپ ٹاپ، دو سی پی یو، پانچ فنگر پرنٹ مشین، ایک انگوٹھا مشین، ریٹینا سکینر، آٹھ موبائل اور ایک آدھار کارڈ سکینر وغیرہ برآمد کیا گیا ہے۔ راہول اور سمنت دیپک کے میور وہار فیز III سی آر پی ایف کیمپ کے قریب گپتا ڈاکیومنٹ سینٹر نامی سائبر کیفے میں کام کرتے تھے۔ کیس میں پولیس نے نائجیرین ملزم چیبوزو کرسٹین ایمباگو کو گرفتار کرکے جیل بھیج چکی ہے۔
ملزم نے ریٹائرڈ آئی پی ایس رام پرتاپ سنگھ کو فیس بک کے ذریعے ایک جعلی فیس بک آئی ڈی کے ساتھ برطانوی خاتون جیناتھ کا روپ اختیار کر کے دوستی کی درخواست بھیجی تھی۔ اس کے بعد ملزمان نے یہ کہہ کر 8.17 لاکھ کی دھوکہ دہی کی کہ وہ تقریباً 1.5 کروڑ کی غیر ملکی کرنسی لے کر لکھنؤ آئے تھے اور انہیں ایئرپورٹ پر کسٹم نے پکڑ لیا۔ متاثرہ کی شکایت پر نوئیڈا سائبر پولیس اسٹیشن نے کیس درج کرکے تحقیقات شروع کردی تھی ۔
پوچھ گچھ کے دوران ملزمان نے بتایا ہے کہ وہ جعلی آدھار کارڈ پر کھولے گئے بینک اکاؤنٹس اور ان آدھار کارڈز سے ایکٹیویٹ کیے گئے سم کارڈس نائیجیریا کے گروہ کو فراہم کرتے تھے۔ نائیجیریا کے ٹھگ ان نمبروں کو استعمال کرکے جعلی فیس بک اکاؤنٹس بناتے تھے۔ ملزم نے تقریباً 100 لوگوں سے دوستی کرکے کروڑوں کی دھوکہ دہی کی۔
ہریانہ کی کرنال پولیس پہلے ہی جابر کو گرفتار کر کے جیل بھیج چکی ہے۔ ملزم 7 روز قبل ضمانت پر آیا ہے۔ جابر نائجیرین گینگ اور ان کے مددگاروں اور لیڈر کے درمیان ایک کڑی ہے۔ دیوورت کی مدد سے آدھار کارڈ کا استعمال کرتے ہوئے دیپک کے سائبر کیفے میں کئی فرضی آدھار کارڈ بنا کر نام اور پتہ بدل کر جابر گینگ کو دے دیتا تھا۔ جابر کے موبائل سے نائیجیرین گینگ کے تقریباً 50 ارکان کے موبائل نمبر وغیرہ ملے ہیں۔
نائجیریا کے گینگ غیر ملکی خواتین کی تصاویر لگا کر فیس بک سے ہائی پروفائل ہندوستانیوں کو فرینڈ ریکویسٹ بھیجتے ہیں۔ اس کے بعد چیٹنگ کے ذریعے رابطہ کرتے ہیں۔ چیٹنگ پر بات چیت شروع ہونے کے بعد ان کے خاندان سے متعلق معلومات حاصل کر لیتے ہیں۔
ملزمان نے اب تک دہلی کے آئی این اے، خانپور اور مہرولی میں سرگرم جک عرف اکالیندی، جان عرف اچھے گیڈون اور نائجیریا کے میک عرف مائیکل کو دھوکہ دہی کے 500 سے زیادہ بینک اکاؤنٹس دیے ہیں۔ ان لوگوں کو آٹھ فیصد کمیشن کاٹ کر فراڈ کی رقم منتقل کی گئی ہے۔ ٹیم ان ملزمان کو بھی تلاش کر رہی ہے۔