اردو

urdu

ETV Bharat / state

Proposal for insulting the Prophet: دیوبند میں اہانتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے متعلق تجویز - A Proposal regarding the humiliation of the Prophet peace and blessings of Allah be upon him

جمعیتِ علماء ہند کو اس بات کا شدت سے احساس ہے کہ فرقہ پرستی کے یہ واقعات جس رنگ سے پیش آرہے ہیں، وہ فرقہ پرستوں کی سوچی سمجھی سازش کا نتیجہ ہے۔ اس لیے ایسے قانون کی شدید ضرورت محسوس ہوتی ہے جس سے اس قسم کی فتنہ انگیزیوں کا سد باب ہو اور پیشوایان مذاہب کی عزت و حرمت محفوظ رہے۔ Proposal for insulting the Prophet

اہانت رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے متعلق تجویز
اہانت رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے متعلق تجویز

By

Published : May 30, 2022, 9:17 AM IST


سہارنپور:دیوبند علاقہ میں منعقدہ جمعیتِ علماء ہند کے اجلاس میں اہانتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے متعلق تجویز دارالعلوم دیوبند کے رکن شوریٰ مولانا محمود احمد راجستھانی نے پیش کی۔ Proposal for insulting the Prophet۔ مولانا محمود احمد راجستھانی کے ذریعہ پیش کردہ تجویز میں کہا گیا ہے کہ جمعیتِ علماء ہند کا یہ اجلاس انتہائی قلق کے ساتھ اس امر کا اظہار کرتا ہے کہ پیشوایان مذہب بالخصوص پیغمبر اسلام محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اقدس میں نفرت انگیز اور گستاخانہ بیانات، مضامین و نعروں کا سلسلہ دراز ہوتا جارہا ہے جو مسلمانوں اور ملک کے دیگر باشعور افراد اور گروہوں کے لیے سوہان روح ہے۔ A Proposal regarding the humiliation of the Prophet peace and blessings of Allah be upon him

اہانتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے متعلق تجویز

مسلمان جو تمام برگزیدہ انسانوں کے احترام کو جزو ایمان سمجھتے ہیں۔ جب وہ معلم شرافت و انسانیت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں گستاخانہ حرکتیں دیکھتے ہیں تو قدرتی طور پر ان کا احساس شدید ہوتا ہے اور وہ ایک روح فرسا اضطراب اور بے چینی میں مبتلا ہو جاتے ہیں لیکن کس قدر افسوسناک بات ہے کہ ان کی انسانیت نواز بے چینی کا جواب، ارباب اقتدار کی طرف سے نہایت سرد مہری سے دیا جاتا ہے۔ بے شک یہ اغراض پرستی کہ تحفظ ناموس مقدس کو سیاسی اغراض یا ذاتی مقصد کا آلۂ کار بنا کر مسلمانوں کے جذبات سے کھیلا جائے نہایت شرمناک اور مستحق صد ہزار نفرت ہے۔

دیوبند میں اہانتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے متعلق تجویز

جمعیتِ علماء ہند کو اس کا شدت سے احساس ہے کہ یہ واقعات جس رنگ سے پیش آرہے ہیں، وہ فرقہ پرستوں کی سوچی سمجھی اسکیم کا نتیجہ ہیں۔ اس لیے ایسے قانون کی شدید ضرورت محسوس ہوتی ہے جس سے اس قسم کی فتنہ انگیزیوں کا سد باب ہو اور پیشوایان مذاہب کی عزت و حرمت محفوظ رہے۔ اس لیے جمعیت علماءہند کا یہ اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ حکومت جلد از جلد کوئی ایسا قانون وضع کرے جس سے لاء اینڈ آرڈر کی موجودہ بے بسی ختم ہو، اس قسم کی شرمناک ناگفتہ بہ حرکتوں کا انسداد ہو اور پیشوایان مذاہب کا احترام جو تمام انسانوں کا مشترک فرض ہے، محفوظ رہے۔ اس سلسلے میں جمعیتِ علماء ہند نے سپریم کورٹ میں ایک عرضی داخل کر رکھی ہے کہ توہین رسالت کے مرتکبین کے سلسلے میں سپریم کورٹ کی جاری کردہ ہدایات پر عمل درآمد کیا جائے۔ یہ امید کی جاتی ہے کہ عدالت عظمیٰ اس سلسلے میں جلد از جلد اپنی ہدایات کا اعادہ کرتے ہوئے حکومت ہند کو متنبہ و بیدار کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں:



لیکن اسی کے ساتھ اس امر کی طرف توجہ بھی ضروری ہے کہ سارے عالم کے لیے رحمت بناکر بھیجے جانے والے ہمارے رسول کی سیرت و کردار اور انسانیت کے لیے آپ کی خدمات و قربانیوں سے عام لوگوں کو ان کی زبان میں واقف کرایا جائے۔ اہل علم و اصحاب قلم اپنی صلاحیتیں ایسے مفید اور مختصر کتابچوں کی تصنیف و تالیف میں صرف کریں اور ایسے مختصر پیغامات بنائیں جو آڈیو یا ویڈیوز کی شکل میں سوشل میڈیا کے ذریعہ نوجوانوں تک پہنچایا جائے تاکہ اذہان کی پیدا کردہ غلط فہمیوں کا ازالہ کیا جاسکے۔


ABOUT THE AUTHOR

...view details