بہار کا موسم سب موسموں سے زیادہ خوشگوار ہوتا ہے۔ اس موسم میں سہانا سماں اور دلفریب نظارے باغوں۔کوہساروں اور لالہ زاروں میں ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس موسم کو موسموں کا بادشاہ کہا جاتا ہے۔ باغ میں پھول کھلے ہوتے ہیں۔ درخت سرسبز و شاداب ہوتے ہیں۔ باغ کا ذرہ ذرہ خوش نظر آتا ہے۔ پرندے مست ہوتے ہیں اور درخت کی ڈالیوں پر جھومتے نظر آتے ہیں۔
موسم بہار کے پرمسرت موقع پر عالمی شہرت یافتہ رامپور رضا لائبریری میں خصوصی لیکچر بعنوان 'موسم بہار کی اہمیت' کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں ڈاکٹر سید ارشد رضوی اور ڈاکٹر کشور سلطانہ نے خطاب کیا۔ پروگرام کا باقاعدہ آغاز محمد ذیشان افسر کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔
وہیں ڈاکٹر پریتی اگروال نے جیوتی وندنا پیش کی۔ اس کے بعد شمع روشن کرنے کی رسم ادا کرکے مہمانان کو گلدستے پیش کیے گئے۔ موسم بہار کی اہمیت کے موضوع پر اپنے توسیعی خطبہ میں تاریخ کے حوالے پیش کرتے ہوئے ڈاکٹر سید ارشد رضوی صدر شعبہ اردو گورنمنٹ رضا کالج نے کہا کہ یوں تو ہمارے ملک میں موسم بہار کا اہتمام ہندو مذہب کے لوگ خصوصیت کے ساتھ کرتے تھے لیکن آہستہ آہستہ صوفیاء کے ذریعہ یہ مسلمانوں کی تہذیب کا بھی حصہ بن گیا۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اردو ادب میں بے شمار مضامین اور نظمیں موسم بہار سے متعلق مل جائیں گی۔
پروگرام کے مہمان خصوصی ضلع انتظامیہ و رامپور رضا لائبریری کے کارگزار ڈائریکٹر رویندر کمار ماندڑ نے کہا کہ یہ بہت ہی پرمسرت موقع ہے رامپور رضا لائبریری میں موسم بہار سے متعلق تقریب کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ میں مسلسل رامپور کے سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ رامپور رضا لائبریری اس سے استفادہ حاصل کریں۔