عبادت، پرہیز اور احتیاط کا ماہ رمضان جس کے آمد ہر روزدار کی طرز زندگی میں تبدیلی آتی ہے۔ رمضان المبارک کے ماہ میں سونے جاگنے سے لے کر کھانے تک کا نظام بدل جاتا ہے۔ رمضانِ المبارک کے بابرکت مہینہ میں مسلمانوں کے کھانے پینے کے معمولات تبدیل ہو جاتے ہیں۔ تقریبا تیس دنوں پر مشتمل یہ ایم دن نکلنے سے دن ڈھلنے تک ایک خاص طرزِ عمل کا متقاضی ہوتا ہے جس میں خود کو جسمانی اور روحانی طور پر تندرست رکھنا بے حد ضروری ہے۔
Ramdhan 2023 روزے میں زیادہ نمک، میٹھے اور چکنائی والی غذا سے گریز کرنا چاہیے
رمضان میں عبادات اور فرائض کی ادائیگی اسی صورت ممکن ہو پاتی ہے جب انسان جسمانی طور پر تندرست ہو۔اسی لئے کہا جاتا ہے صحت زندگی ہے۔ رمضان میں چونکہ عام معمول سے ہٹ کر ایک نظم و ضبط کی پابندی ہوتی ہے تو یہ جہاں فائدہ مند ہے وہیں اگر جسم کو صحیح مقدار میں غذائیت نہ ملے تو وہ کمزوری کا شکار ہو سکتا ہے۔
رمضان میں بھی عبادات اور فرائض کی ادائیگی اسی صورت ممکن ہو پاتی ہے جب انسان جسمانی طور پر تندرست ہو ،اسی لئے کہا جاتا ہے صحت زندگی ہے۔ رمضان میں چونکہ عام معمول سے ہٹ کر ایک نظم و ضبط کی پابندی ہوتی ہے تو یہ جہاں فائدہ مند ہے وہیں اگر جسم کو صحیح مقدار میں غذائیت نہ ملے تو وہ کمزوری کا شکار ہو سکتا ہے خاص کر وہ افراد جو ماضی میں کسی مرض کے شکار ہوئے ہو یا کسی بیماری میں مبتلا ہو۔
ڈاکٹر شارق عقیل نے سوال کا جواب دیتے ہوئے بتایا ایسا نہیں ہے کہ کورونا وبا کے دوران جو افراد متاثر تھے وہ روزے نہیں رکھ سکتے، اگر وہ صحتیاب ہیں اور کسی دیگر بیماری میں مبتلا نہیں ہیں تو وہ ڈاکٹر کی صلاح کے بعد روزے رکھ سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ ضعیف ہیں، ذیابیطس یا بلڈ پریشر کے مریض ہیں یا پھر قلب امراض کے مریض ہیں وہ ڈاکٹر کی صلاح کے بعد روزے رکھ سکتے ہیں لیکن متوازن غذا کا استعمال کرنا چاہیے اور نمک، میٹھے اور چکنائی والی غذا کے استعمال سے بچنا چاہئے۔
ڈاکٹر نے مزید بتایا کہ تلی چیزوں کا زیادہ استعمال ہمارے جسم میں چکنائی کی مقدار کو بڑھا دیتا ہے جو کے چربی میں اضافے کا باعث بنتا ہے اور اکثر لوگوں کا وزن رمضان میں پہلے کی نسبت مزید بڑھ جاتا ہے کیونکہ وہ بےترتیبی سے کھاتے ہیں جبکہ معدے کی مسائل بھی پیدا ہوجاتے ہیں۔ روزہ افطار کے وقت جسم کو میٹھے کی ضرورت ہوتی ہے اس کے لئے کھجور اور شربت کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ روزے کی حالت میں گرمی سے بچنے کے لئے ان پھلوں کا زیادہ استعمال کرنا چاہئے جن میں پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جیسےتربوز، سنترا، خربوزہ وغیرہ
مزید پڑھیں:Special Dishes in Iftaar بھوپال میں کے وہ خاص پکوان جن کے بغیر افطار کا تصور نہیں