مظفر نگر: ریاست اترپردیش کے مظفر نگر میں، عدالت نے مرکزی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف 2012 میں ریل روک کر بی جے پی کارکنوں کے مظاہرے کے معاملے میں اپنا فیصلہ سنایا۔ سماعت مکمل کرنے کے بعد عدالت نے ریاستی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) کپل دیو اگروال سمیت تمام 8 ملزمان کو ثبوت کی کمی کی وجہ سے بری کر دیا۔ Disruption of Train Service Case
ٹرین روکنے کے معاملے میں ریاستی وزیر مملکت سمیت 8 بری تین اپریل 2012 کو بی جے پی کسان مورچہ کی کال پر اس وقت کی کانگریس حکومت کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ اسی دن بی جے پی کے سینکڑوں رہنما و کارکنان نے مقامی ریلوے اسٹیشن پر پہنچ کر ہریدوار پیسینجر ٹرین کو روک دیا۔ جس پر آر پی ایف کے ایس آئی ویر سنگھ نے بی جے پی کے 12 رہنماؤں کے خلاف ریلوے ایکٹ کی دفعہ 147 اور 156 کے تحت شکایت درج کرائی تھی۔ Eight BJP Leaders Acquitted
آر پی ایف نے کپل دیو سمیت 12 کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔ 3 اپریل 2012 کو آر پی ایف کے ایس آئی ویر سنگھ نے شکایت درج کروائی تھی کہ 60-70 کی تعداد میں بی جے پی لیڈر بغیر کسی اجازت نامہ کے ریلوے اسٹیشن میں داخل ہوئے اور غیر ضروری طور پر ریلوے لائن کو پار کرتے ہوئے انجن پر چڑھ گئے۔ جس کے بعد آر پی ایف نے موجودہ وزیر مملکت کپل دیو اگروال، اس وقت کے بی جے پی ایم ایل اے اشوک کنسل، سابق ایم ایل اے امیش ملک، موجودہ بی جے پی ضلعی صدر وجے شکلا، یشپال پنوار، سنیل طال، ویبھو تیاگی، پون ترار دیپک اگروال ، وکاس مشرا، سنجے گرگ اور شرد۔کپور عرف ککی کے خلاف عدالت میں شکایت درج کرائی گئی۔ 8 BJP Leaders Including State Minister Kapil Dev Agarwal Acquitted
اس معاملے کی سماعت سول جج سینئر ڈویژن مینک جیسوال کی عدالت میں ہوئی۔ متعلقہ کیس میں 4 ملزمان نے عدالت کے سامنے اپنے جرم کا اعتراف کیا تھا۔ جس کے بعد عدالت نے دیپک اگروال، وکاس مشرا، سنجے گرگ اور شرد کپور پر 500/500 روپے جرمانہ عائد کیا گیا تھا جسکو اُنہونے ادا کر دیا تھا۔آج 10سال بعد وزیر مملکت سمیت تمام ملزمان عدم ثبوت پر بری کر دیئے گئے۔
یہ بھی پڑھیں : Uttar Pradesh by Elections ڈمپل یادو کے خلاف بی جے پی نے رگھوراج شاکیہ کو بنایا امیدوار