اس موقع پر متعدد اہم شخصیات نے شرکت کی اور ادب کے تعلق سے اپنے خیالات کااظہار کیا، ان میں شوبانہ نارائین، منگولیا کے سفیر گونچیگ گومبولڈ، یوگا آچاریہ انیتا دوا اور یاسر عثمان وغیرہ کا نام قابل ذکر ہے۔
معروف ڈانسر شوبانہ نارائین نے کہا کہ رقص کا اپنا ایک الگ فن ہے، جس میں آپ اپنے آپ کو بہتر انداز میں ظاہر کرسکتے ہیں۔
اے ایف ایف ٹی کے چانسلر ڈائریکٹر سندیپ ماروا نے اس موقع پر طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ادب کے بغیر ہم فلم کا تصور بھی نہیں کرسکتے کیونکہ کوئی فلم بنانے سے پہلے اس کی کہانی، اس کا اسکرین پلے، اسکرپٹ ادب کے دائرہ میں آتا ہے کیونکہ اس کے منتخب الفاظ سے ایک اچھی فلم تیار کی جاتی ہے۔