اردو

urdu

ETV Bharat / state

موسلادھار بارش سے اتر پردیش پانی پانی، 5 کی موت

اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ سمیت ریاست کے زیادہ تر علاقوں میں موسلادھار بارش سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوگئے ہیں۔

rain hit Uttar Pradesh
rain hit Uttar Pradesh

By

Published : Sep 16, 2021, 4:50 PM IST

Updated : Sep 16, 2021, 5:53 PM IST

اتر پردیش میں ہورہی بارش سے کئی مکان زمیں دوز ہوگئے جب کہ درخت اور بجلی کے کھمبے گرنے سے کئی علاقوں میں بجلی نظام متاثر ہوگیا۔ بارش سے ہونے والے حادثات میں کم سے کم پانچ افراد کی جانیں گئی ہیں جب کہ دیگر کئی کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔

یوپی ہوئی پانی پانی

محکمۂ موسمیات نے بارش کا سلسلہ کم سے کم اگلے 24 گھنٹوں تک جاری رہنے کے امکانات کا اظہار کئے ہیں۔ بارش سے ساگ سبزیوں کو بھاری نقصان ہونے کا اندیشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔ حالانکہ خریف فصلوں کے لیے یہ بارش کافی مفید ہے۔

بارش کی وجہ سے ریاست کے زیادہ تر علاقوں میں درجہ حرارت میں سات ڈگری سلسیس تک کی گراوٹ درج کی گئی ہے جب کہ اس دران حادثات میں جونپور میں چار اور پریاگ راج میں ایک شخص کے موت کی اطلاع ہے۔

لکھنؤ، کانپور، پریاگ راج، ایودھیا، بارہ بنکی اور کشی نگر سمیت ریاست کے کئی اضلاع میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش سے کئی علاقوں میں پانی بھر گیا۔

ریاست کے کئی علاقوں میں اسکولوں میں رینی ڈے کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ دفتر جانے والوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ بازار بھی تاخیر سے کھلے لیکن زیادہ تر دوکاندار خریداروں کا انتظار کرتے نظر آئے۔

اس دوران لکھنؤ میں وزیر اعلی رہائش گاہ کے نزدیک پارک روڈ، سول اسپتال، نہری، ڈالی باغ، جیا مئو اور حضرت گنج سمیت کئی علاقوں میں پانی بھر گیا۔ پارک روڈ پر گھٹنوں تک پانی بھرنے سے کئی گاڑیاں درمیان راستے میں ہی بند ہوگئیں۔ پانی جمع ہونے کی وجہ سے سول ہسپتال میں او پی ڈی خدمات کافی حد تک متاثر ہوئیں۔ سپرو مارگ پر درخت گرنے سے آمد و رفت میں روکاوٹ پیدا ہوئی۔

ایل ڈی اے کالونی میں بارش کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا۔ لکھنؤ کے سٹی کمشنر پانی بھر جانے کا جائزہ لینے سڑکوں پر نکلے لیکن یہ صرف روایتی ثابت ہوا جبکہ لکھنؤ کمشنریٹ نے لوگوں سے بجلی کے کھمبوں سے دور رہنے کی اپیل کی ہے۔ لوگوں سے گھروں میں رہنے اور بہت ضروری ہونے پر ہی باہر نکلنے کی اپیل کی جارہی ہے۔

بارش کی وجہ سے سڑک، ریل اور ہوائی آمد و رفت متاثر ہوئی۔ اموسی ائیر پورٹ پر کئی پروازیں منسوخ کی گئی ہیں وہیں ریل پٹریوں پر پانی بھرنے سے لکھنؤ۔جھانسی انٹرسٹی ایکسپریس کو مانک نگر ریلوے اسٹیشن سے کچھ دوری پر تقریباً ایک گھنٹے تک روکنا پڑا۔ اس کے علاوہ بارش کی وجہ سے وزیراعلی یوگی آدتیہ کا بارہ بنکی کا دورہ ملتوی کردیا گیا۔

جونپور سے موصول رپورٹ کے مطابق کئی کچے مکان زمین دوز ہوگئے جس کے ملبے میں دبنے سے ایک ہی کنبے کے 3 افراد سمیت چار لوگوں کی موت ہوگئی جبکہ دیگر کئی افراد زخمی ہوئے ہیں۔

سجان گنج تھانہ علاقے کے سرائے کھانی گاؤں کے رہنے والے بھرت لال جیسوال (38 برس)اپنے کنبے کے اراکین کے ساتھ سورہے تھے کہ علی الصبح تقریباً ساڑھے چار بجے کچے مکان کی دیوار منہدم ہوگئی اس حادثے میں بھرت لال، ان کی بیوی گلاب دیوی(37 برس) اور بیٹی ساکشی(10 برس) کی موت ہوگئی جبکہ بھابھی ریکھا دیوی(45 برس) اور بھانسی کاجل(12 برس)کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔

ایک دیگر حادثے میں سکرارا تھانہ علاقے کے سکل دلہا گاؤں میں دیوار گرنے سے ارملا دیوی(47 برس)کی موت ہوگئی۔

اس کے علاوہ پریاگ راج میں بارش کے درمیان مٹھی گنج علاقے میں ایک مکان منہدم ہونے سے انیتا سوندیا (55 برس)کی موت ہوگئی جبکہ ان کا بیٹا زخمی ہوگیا۔

ایودھیا میں صبح 9 بجے تک 2 سینٹی میٹر سے اوپر بارش ریکارڈ کی جاچکی تھی جبکہ رائے بریلی کے فرصت گنج میں 186.3 ملی میٹر، لکھنؤ میں 157.2 ملی میٹر، سلطان پور میں 138.4 ملی میٹر، بانس گاؤں گوکھپور میں 142 ملی میٹر، سنت کبیر نگر کے گھنگھٹا میں 128 ملی میٹر بارش درج کی گئی ہے۔

لگاتار بارش سے گنگا، جمنا،گھاگھرا، سریو اور گومتی ندی کی آبی سطح میں اضافہ درج کیا گیا ہے۔

لکھنؤ یوپی پریس کلب کے قریب سڑک دھنسنے سے ایک کار حادثہ کا شکار ہوگئی جبکہ متعدد علاقوں کی سڑکوں پر درخت بھی گرے ہیں جس کے بعد لکھنؤ مونسپل کارپوریشن و محکمہ جنگلات کی مشترکہ ٹیم راحت رسانی و بچاؤ کے کام میں لگی ہوئی ہے۔

اس حوالے سے لکھنؤ کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے ہیلپ لائن نمبر کے ساتھ الرٹ جاری کیا اور کہا کہ لوگ گھروں سے باہر نہ نکلیں زیادہ ضرورت ہو تب ہی باہر آئیں۔

کھلے سیور لائن و سڑک پر گھڑھے سے محتاط رہیں پانی جمع ہونے کی صورت میں اس کا اندازہ نہیں ہو پاتا ہے۔

اگر کسی قسم کی مشکلات پیش آئے تو میونسپل کارپوریشن کی ہیلپ لائن نمبر اطلاع 6389300 137، 6389300138 اور اس کے علاوہ 6389300139 پر کال کر اطلاع دیں۔

Last Updated : Sep 16, 2021, 5:53 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details