بنارس ہندو یونیورسٹی(بی ایچ یو) میں آیور ویدک فیکلٹی کے سینئر پروفیسرز کی ہدایت پر ڈاکٹر ابھیشیک کمار گپتا نے خاص قسم کی گڑ تیار کی ہے۔ ادویات کو پہلے لیباریٹری میں تیار کیا۔ اس کے بعد ان ادویات کو گنے کے رس میں ملا کر انوکھا گڑ تیار کیا گیا ہے۔
ہریتکی گڑ، پپلی، ماریچ، شنٹھی، شیام اور سویت تل، ہریدوار گڑ، عمالکی گڑ اور خشک میوہ جات کو ملا کر گڑ بنایا گیا ہے۔ سبھی طرح کے گڑ کے کھانے سے آئرن کی کمی کو دور کیا جا سکتا ہے۔
پروفیسر کے این دیویدی نے بتایا کہ گڑ میں ایسی چیز ڈالی ہے، جس کو سبھی موسم میں الگ۔ الگ کھانے سے اس کا مثبت اثر پڑتا ہے۔ کسی گڑ میں انہوں نے تلملا، کسی میں کالی مرچ ملا، کسی میں شنٹھی ملائی گئی ہے۔ تل والا گڑ موسم بہار میں بہت ہی فائدے مند ہوتا ہے۔ دوائی پر مشتمل گڑ میں مینرلس اور آئرن ہے۔
ڈاکٹر ابھیشیک نے بتایا کہ اساتذہ کی ہدایت پر ابھی 15 قسم کی گڑ بنائی گئی ہیں۔ یہ گڑ سبھی کے لیے فائدے مند ہے۔ 12 ماہ کے لیے الگ۔ الگ طرح کے گڑ بنایا ہے۔
مزید پڑھیں:
انہوں نے بتایا کہ ہر شخص کی نوعیت مختلف ہوتی ہے۔ اسی طرح سے گڑ کی مختلف اقسام ہے۔ الگ۔ الگ بھارتی مسالوں اور دوائیوں سے ملا کر اسے بنایا گیا ہے۔
گڑ کے یہ فائدے ہیں۔
- اشوگندھا ملی گڑ۔ یہ تناؤ سے نجات کے ساتھ ساتھ جسمانی کمزوری اور دیگر میں بھی فائدہ مند ہے۔
- شتواری کا گڑ۔ حاملہ خاتون اور دودھ پلانے والی مان کے لیے بہت ہی فائدے مند ہے۔
- ترفلا گڑ۔ آنکھ کی روشنی کو بڑھانے والا ، پیٹ کے امراض میں موثر ہوتا ہے اور قبض کو ختم کرنے میں فائدے مند ہے۔
- ترکٹ گڑ: سردی، کھانسی کے ساتھ وزن کم کرنے میں مددگار ہے۔
- ہریدرا گڑ: آنکھوں کے یہ مفیدمند ہے۔
- میتھیکا اور سنٹھی ملی گڑ: جوڑوں کے درد اور اسہال میں فائدہ مند ہے۔
- السی ملی گڑ: جوڑوں کے درد کے ساتھ ساتھ جلد میں بھی فائدہ مند ہے۔