اردو

urdu

By

Published : Jul 14, 2023, 6:51 AM IST

ETV Bharat / state

Atiq And Ashraf Murder Case عتیق و اشرف کے قاتلوں کے خلاف 1200 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ داخل

پولیس نے عتیق اور اشرف کے قاتلوں کے خلاف 1200 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ داخل کر دی ہے۔ پولس کی طرف سے داخل کی گئی چارج شیٹ میں تینوں شوٹروں کو ملزم بنایا گیا ہے۔ Charge sheet filed against the accused

عتیق و اشرف قتل معاملہ
عتیق و اشرف قتل معاملہ

پریاگ راج: عتیق احمد اور ان کے بھائی خالد عظیم عرف اشرف کے قتل میں پولس نے چارج شیٹ داخل کی ہے۔ پولیس کی طرف سے داخل کی گئی چارج شیٹ میں تینوں شوٹروں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی ہے۔ پولس کی طرف سے داخل کی گئی چارج شیٹ میں تینوں شوٹروں کو ملزم بنایا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق عتیق و اشرف کو قتل کرنے والے تینوں ملزمان کے خلاف 1200 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ دائر کر دی گئی ہے۔ 15 اپریل کو عتیق اور اشرف کو پولیس کی حراست میں اسپتال کے احاطے میں قتل کر دیا گیا تھا۔ پولیس کو واقعے کے 90 دن کے اندر ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کرنی تھی۔ 90 دن مکمل ہونے سے ٹھیک ایک دن قبل پولیس کی جانب سے ملزمان کے خلاف تفصیلی چارج شیٹ داخل کی گئی ہے۔ پولس کی تشکیل کردہ تین رکنی ایس آئی ٹی عتیق و اشرف کے قتل کی جانچ کر رہی تھی۔ ایس آئی ٹی کی طرف سے ہی جانچ کے بعد عدالت میں چارج شیٹ داخل کی گئی ہے۔

پریاگ راج پولس کی تین رکنی ایس آئی ٹی عتیق و اشرف کے قتل کی تحقیقات کر رہی ہے۔ اے ڈی سی پی کرائم ستیش چندرا کی صدارت میں تشکیل دی گئی ٹیم میں اے سی پی ستیندر پرساد تیواری اور انسپکٹر اوم پرکاش شامل ہیں۔ ماہر افسروں کی اسی ٹیم نے عتیق اشرف قتل کیس سے متعلق چارج شیٹ تیار کر کے مقررہ وقت کے اندر پریاگ راج کی سی جے ایم عدالت میں داخل کر دی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ عتیق اشرف کے قتل سے متعلق عدالت میں داخل کی گئی چارج شیٹ 1200 صفحات سے زیادہ ہے اور اس میں ملزم کے خلاف 56 صفحات کی چارج شیٹ بھی ہے۔

مزید پڑھیں:Atiq And Ashraf Murder Case عتیق اور اشرف کے قاتلوں کے خلاف جلد چارج شیٹ داخل ہوگی

بتادیں کہ 15 اپریل کو عتیق و اشرف کو اس وقت گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا جب انہیں طبی علاج کے لیے موتی لال نہرو کولون ہسپتال لے جایا جا رہا تھا۔ جیسے ہی وہ پولیس جیپ سے اتر کر ہسپتال کے گیٹ کے اندر داخل ہوئے تو میڈیا کے بھیس میں موجود حملہ آوروں نے فائرنگ کر کے عتیق و اشرف کو قتل کر دیا۔ اس کے بعد پولس نے تینوں شوٹروں لولیش تیواری، ارون موریہ اور سنی سنگھ کو موقع سے گرفتار کرلیا، جس کے بعد اس واقعہ کی تحقیقات کے لیے پولس کمشنر رامیت شرما نے معاملے کی تحقیقات کے لیے اے ڈی سی پی کرائم کی سربراہی میں تین رکنی ایس آئی ٹی تشکیل دی۔ واقعہ کی تحقیقات کے بعد چارج شیٹ داخل کر دی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details