مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے ضلع ادھم پور میں محکمہ جل شکتی کے ملازمین نے آج اپنے بچوں کی کتابیں جلا کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ محکمہ جل شکتی کے عارضی ملازمین گذشتہ 34 روز سے اپنے مطالبات کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔
ادھم پور میں محکمہ جل شکتی کے ملازمین کا احتجاج اس موقع پر جانکاری دیتے ہوئے یونین کے سربراہ سومناتھ نے کہا کہ حکومت میں بیٹھے اعلی عہدیداروں کو عہدوں پر بیٹھنے کا کوئی حق نہیں ہے کیونکہ وہ مسلسل ایک ماہ سے زیادہ عرصے سے احتجاج کرتے آرہے ہیں جبکہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے ان کی حمایت میں کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے، جس کی وجہ سے آج انہوں نے اپنے بچوں کی کتابیں جلا کر اپنے غصے کا اظہار کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ان کے بچوں کو اسکولوں سے نکالا جارہا ہے کیونکہ ان کے پاس فیس دینے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔
دوسری طرف حکومت کی جانب سے انہیں ہراساں کیا جارہا ہے، اس لیے انھوں نے فیصلہ کیا کہ آج وہ اپنے بچوں کی کتابیں جلائیں گے۔ جس کے لیے انہوں نے آج مظاہرہ کیا اور بچوں کی کتابیں جلا دی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: جموں و کشمیر میں اب ریونیو بورڈ قائم ہوگا
انہوں نے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر اور ان کے مشیروں کو واپس چلے جانے کے لیے کہا، کیونکہ یہ لوگ غریب لوگوں کے مسائل حل نہیں کرسکتے ہیں۔ لہذا، اگر یہ لوگ ہماری کوئی بھی پریشانی حل نہیں کرسکتے ہیں، تو پھر انہیں یہاں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ مسلسل مظاہروں کے ذریعہ جموں و کشمیر انتظامیہ کو بیدار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ آج تک ان کے مطالبات پورے نہیں ہوئے ہیں۔ انہوں نے ایک بار پھر مطالبہ کیا کہ ان کے مطالبات پورے کیے جائیں۔