جموں و کشمیر میں ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کونسل (ڈی ڈی سی) انتخابات کے دوران بی جے پی رہنما کے ذریعہ پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے بعد پارٹی نے تین باغی رہنماؤں کو پارٹی سے معطل کر دیا ہے۔ اس کے بعد بی جے پی کے سابق رکن اسملبی نے پارٹی کو چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔
چنانی کے سابق ایم ایل اے اور بی جے پی کے سینئر رہنما دینا ناتھ بھگت نے بالترتیب اودھم پور ضلع اور چنانی کے حلقہ انتخاب میں ڈی ڈی سی انتخابات کے لئے ‘نامناسب’ امیدوار کھڑا کرنے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے پارٹی چھوڑ دیا۔
انہوں نے میڈیا کو ایک بیان میں کہا کہ پارٹی ہائی کمان کے ضلع اُدھم پور میں ڈی ڈی سی انتخابات کے لئے نا اہل امیدواروں کو مینڈیٹ دینے کے فیصلے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے انہوں نے بی جے پی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
اس دوران انہوں نے الزام لگایا کہ ڈی سی ڈی اودھم پور کے لئے امیدوار نامزد کرنے کے لئے ان سے یا ضلع کے دیگر پارٹی رہنماؤں میں سے کسی سے بھی مشاورہ نہیں لیا گیا، بھگت کے مطابق بی جے پی ہائی کمانڈ نے ان لوگوں کو ٹکٹ دی ہے جنہوں نے پچھلے انتخابات کے دوران پارٹی مفادات کے خلاف کام کیا ہے۔
واضح رہے کہ دینا ناتھ بھگت پچھلے 17 سالوں سے بی جے پی سے وابستہ تھے اور وہ سنہ 2014 کے اسمبلی انتخابات میں چنانی سے ایم ایل اے منتخب ہوئے تھے۔ انہوں نے آٹھ سال تک بی جے پی کے ضلع صدر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں ہیں۔
کچھ دن پہلے ہی دینا ناتھ بھگت کے بیٹے پینتھرس پارٹی میں شامل ہوئے تھے اور تب سے یہ قیاس آرائیاں جاری تھیں کہ اودھم پور میں ڈی ڈی سی امیدواروں کے انتخاب پر اختلافات کی وجہ سے سابق ایم ایل اے بھی بی جے پی سے الگ ہوسکتے ہیں۔