ٹیلٹا گاؤں کے لوگوں نے ای ٹی وی بھارت سے بتایا کہ' جب اسکول کھولا گیا تھا تو علاقہ کے لوگوں کو یہ امید تھی کہ ہمارے بچے اب پڑھ لکھ کر آگے بڑھیں گے۔ لیکن 7 سال کا طویل وقفہ گزر جانے کے بعد بھی اب تک اسکول کی اپنی عمارت نہیں ہے۔ یہاں تک کہ بچوں کے لیے مڈ ڈے میل گاؤں کی ایک خاتون اپنے گھر سے بناکر لاتی ہیں۔
گاؤں والوں نے ہی مل جل کر ایک کمرہ تعمیر کرایا ہے جہاں بچہ بیٹھ کر تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ 15/20 بچے ابھی یہاں زیرِ تعلیم ہیں۔ اسکول کی عمارت اگر تعمیر کرا دی جاتی تو یہاں اور بھی بچے بچیاں پڑھنے آتیں۔ گاؤں والوں نے مزید کہا کہ' بچوں کو پڑھانے کے لیے جو خاتون معلمہ یہاں آتی ہیں انہیں بھی کافی پریشانیاں ہوتی ہیں۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ' گاؤں میں موجود سرکاری اسکول کی اس قدر ناگفتہ بہ حالتمیںبچوں کا مستقبل کیا ہوگا یہ کہنا ہی مشکل ہے۔ حکومت کی جانب سے کئے جانے والے وعدے زمینی سطح پر کھوکھلے ثابت ہو رہے ہیں۔