حیدرآباد:ریاست تلنگانہ کے حیدرآباد میں واقع میڈیا پلس آڈیٹورم میں ادارہ ادب اسلامی ہند حلقہ کی جانب سے عالمی یوم عربی زبان کانفرنس کا اہتمام کیا گیا۔اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر مولانا سید جہانگیر نظامی نے اپنے کلیدی خطبہ میں کہا کہ آج اہلِ جامعات عربیہ اسلامیہ یہ کہنے کے موقف میں ہیں کہ اگر کوئی ہندوستانی عربی زبان کے ساتھ اگر انگریزی اور دوسری کوئی یوروپین زبان جان لیتا ہے تو وہ انتہائی غیر معمولی اور انتہائی معزز اور بڑے اعجاز کے ساتھ زندگی گزارسکتا ہے اور گزار رہے ہیں۔
مولانا فہیم اختر ندوی صدر شعبہ اسلامیات مولانا آزاد اردویونیورسٹی حیدرآباد نے دوسرے سیشن کی صدارت فرمائی۔ انہوں نے اس سیشن میں پڑھے گئے مقالہ جات کاذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ عربی زبان و ادب اور قرآن فہمی کیلئے اس جیسی تقاریب کا انعقاد عمل میں لایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ عربی زبان واقعی مشکل ہے لیکن قرآن مجید کی زبان بہت آسان ہے۔ انہوں نے کہا کہ عربی بہت وسیع زبان ہے اور اس کیلئے سخت محنت کی ضرورت ہوتی ہے، اعراب کے ذریعہ معنے اور مفہوم بدل جاتے ہیں۔
انہوں نے امت مسلمہ پر زور دیا کہ وہ قرآن کو سمجھے۔ قرآن فہمی کے ذریعہ نمازیں صحیح ادا کی جاسکتی ہیں۔اس میں خشوع و خصوع پیدا ہوگا۔ مولانا فہیم اختر ندوی نے کہا کہ اللہ تعالیٰ چاہتا ہے کہ اس کا بندہ اخلاص کے ساتھ نمازوں کی ادائیگی کرے اور اس کے اندر روحانی کیفیات پیدا ہو۔