انفارمیشن ٹکنالوجی کے شعبہ میں حیدرآباد عالمی مرکز کے طورپر حالیہ برسوں کے دوران ابھرا ہے۔یہاں پر آئی ٹی کمپنیوں کو فراہم کی جانے والی سہولیات کے سبب حیدرآباد توجہ کامرکز بن گیا ہے۔بنگالوروکبھی انڈین سیلی کان ویلی کے طورپر مشہور تھا تاہم تلنگانہ کی تشکیل کے بعدسامنے آئے نتائج میں حیدرآباد آئی ٹی کے شہر میں تبدیل ہوگیا ہے۔اس پس منظر میں تلنگانہ کے وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے تارک راما راو اور پڑوسی ریاست کرناٹک کے کانگریس سربراہ شیوکمار کے درمیان ٹوئیٹر پر دلچسپ بحث چھڑ گئی ہے۔ KTR on Infrastructure Development
تفصیلات کے مطابق چند دن قبل بنگالورو میں بنیادی سہولیات کی کمی کی شکایت ایک آئی ٹی کمپنی کے سی ای او نے ٹوئیٹر کے ذریعہ کی جس پر وزیر تارک راما راو نے اس سی ای او کو جواب دیا کہ وہ حیدرآباد آجائے جہاں پر مزید بہتر سہولیات فراہم کی جائیں گی۔انہوں نے اس خصوص میں ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت اختراعات، بنیادی ڈھانچہ اور جامع ترقی پر توجہ مرکوز کررہی ہے۔
کرناٹک کے کانگریس سربراہ شیوکمار نے اس ٹوئیٹ کا جواب دیا اور کہا کہ وہ ان کا چیلنج قبول کرتے ہیں،سال 2023کے اواخر تک کانگریس، کرناٹک میں اقتدار پر واپسی کرے گی اور بنگالوروکی عظمت کو بھارت کے بہتر شہر کے طورپر بحال کیاجائے گا۔تارک راما راو نے اس ٹوئیٹ کا جواب دیتے ہوئے شیوکمار سے کہا کہ وہ کرناٹک کی سیاست کے بارے میں زیادہ کچھ نہیں جانتے اور کون جیتے گا تاہم ان کا چیلنج قبول ہے۔