اردو

urdu

ETV Bharat / state

'جموں ایئرپورٹ پر دھماکہ کو ہمیں پلوامہ حملہ کی طرح دیکھنا چاہیے' - سماجی رابطے کی ویب سائٹ

صدر اسد الدین اویسی نے حکومت سے استفسار کیا کہ 'جب ہر سال قومی دفاع پر 3 لاکھ کروڑ روپے خرچ کیے جاتے ہیں تو ایئر بیس کی حفاظت کیوں نہیں ہو پائی، پیسہ کہاں جا رہا ہے؟'

'جموں ایئرپورٹ پر دھماکہ کو ہمیں پلوامہ حملہ کی طرح دیکھنا چاہیے'
'جموں ایئرپورٹ پر دھماکہ کو ہمیں پلوامہ حملہ کی طرح دیکھنا چاہیے'

By

Published : Jun 27, 2021, 10:13 PM IST

رکن پارلیمان اور ایم آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی نے کہا کہ جموں ائیرپورٹ پر پیش آنے والا ڈرون حملہ ہمارے سکیورٹی اداروں پر ایک اور حملہ ہے اور اس کو سرحد پار سے جاری جنگ کے طور پر دیکھنا چاہیے۔

انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک ٹویٹ کیا 'حملے میں زخمی ہونے والے دونوں اہلکاروں کی صحتیابی کی دعا کرتا ہوں۔ ہمیں اس حملے کو پلوامہ حملے کی طرح یا پھر کسی دوسری جنگ کی طرح تسلیم کرنا چاہیے'۔

انہوں نے لکھا 'کیا وزیر اعظم مودی ایک بار پھر اپنی کمزوری ظاہر کریں گے؟۔ کیا وہ اپنی سمجھ بوجھ کا فقدان ظاہر کریں گے اور دوسرے غیر ملکوں کو اس مسلے میں شامل کریں گے؟ کیا وہ متحدہ عرب امارات کی مدد سے پاکستان سے بات چیت جاری رکھیں گے؟'۔

انہوں نے ایک دوسرے ٹویٹ میں لکھا 'اس طرح کا لمبا سفر طے کرنے والا ڈرون صرف چینی یا امریکی ہوسکتا ہے لہذا مودی جی اپنے دوست امریکہ اور چین سے پوچھیں گے کہ کیا وہ اس کا حصہ ہیں'۔

یہ بھی پڑھیے
Jammu Airport Blasts: جموں ایئرپورٹ پر دھماکہ، دو جوان زخمی

انہوں نے لکھا 'ہم ہر سال قومی دفاع پر 3 لاکھ کروڑ روپے خرچ کرتے ہیں۔ ایئر بیس کی حفاظت کیوں نہیں ہو پائی۔ پیسہ کہاں جا رہا ہے'۔

واضح رہے کہ جموں ایئر فورس اسٹیشن کے ٹیکنیکل ایئریا میں گذشتہ شب کو پانچ منٹ کے وقفے کے اندر دو زوردار دھماکے ہوئے جن کی وجہ سے ایئر فورس کے دو اہلکار زخمی ہو گئے۔ جس کے بعد اب زخمیوں کی حالت بہتر بتائی جارہی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details