تلنگانہ حکومت Telangana Government Passed Various Bills نے اسمبلی میں موٹر وہیکل ٹیکس قانون ترمیمی بل ، یونیورسٹیز میں مشترکہ تقرراتی بورڈء ، نجی یونیورسٹیز قانون ترمیمی بل، جی ایچ ایم سی اور بلدی نظم و نسق قانون ترمیمی بل ، جی ایس ٹی قانون ترمیمی بل، نجی یونیورسٹیز قانون ترمیمی بل‘ اعظم آباد صنعتی ترمیمی بل‘ تلنگانہ پبلک ایمپلائیمنٹ سوپر نیویشن ترمیمی بل کو متعلقہ وزراء نے اسمبلی میں متعارف کرایا جس پر مباحث کے بعد اتفاق رائے سے ان بلز کو منظوری دے دی گئی۔ Various Bills Passed in Telangana Assembly
نجی یونیورسٹی قانون ترمیمی بل کی اسمبلی میں منظوری کے بعد کاویری ، گرونانک ، سریندھی ، ایم این آر ، نیک مارکو یونیورسٹیز کو منظوری حاصل ہوگئی ہے۔ نئے یونیورسٹیز میں تلنگانہ کے 25 فیصد طلبہ کو تحفظات حاصل ہوں گے ۔ یونیورسٹیز میں مشترکہ تقرراتی بورڈ تشکیل دینے کے بورڈ کو اسمبلی میں منظوری حاصل ہونے کا خیر مقدم کرتے ہوئے وزیر تعلیم سبیتا اندرا ریڈی نے کہا کہ 12 یونیورسٹیز میں ایک ساتھ تقررات کی راہ ہموار ہوئی ہے۔ Telangana Assembly Speaker
انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیز میں 3 ہزار سے زائد جائیدادوں پر تقررات کئے جائیں گے ۔ یہاں کی یونیورسٹیز میں خدمات انجام دینے والے عملہ کو ملک کی دوسرے ریاستوں سے زیادہ پے اسکیل دیا جارہا ہے ۔ موٹر وہیکل ٹیکس ترمیمی بل مباحث میں حصہ لیتے ہوئے وزیر ٹرانسپورٹ پی اجئے کمار نے کہا کہ اس سے گاڑیوں کی فروخت پر حکومت کو مناسب انداز میں ٹیکس وصول ہوگا ۔ ٹیکس چوری کی روک تھام کیلئے یہ ترمیمی بل پیش کیا گیا ہے ۔
وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر نے جی ایچ ایم سی اور بلدی نظم و نسق قانون ترمیمی بل پیش کرتے ہوئے کہا کہ جی ایچ ایم سی میں کوآپشین ارکان کی تعداد کو 5 سے بڑھاکر 15 کیا جارہا ہے۔ ساتھ ہی پنچایت راج قانون کے مطابق ، بلدیات میں بھی صدرنشین کے خلاف چار سال تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی گنجائش نہیں رہے گی ۔ ساتھ ہی ملگ گرام پنچایت کو میونسپلٹی میں تبدیل کیا جارہا ہے ۔ دوسرے بلز پر بھی مباحث ہوئے، اس کے علاوہ دو مختصر مباحث کے بعد اسپیکر اسمبلی پوچارم سرینواس ریڈی نے ایوان کی کارروائی غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردینے کا اعلان کیا۔
یہ بھی پڑھیں: Telangana Assembly تلنگانہ اسمبلی کیمپس کے باہر ہنگامہ کرنے پر لیبر لیڈر کو حراست میں لیا گیا