تلنگانہ ہائیکورٹ نے یونیورسٹی آف حیدرآباد میں نئی سڑک کی تعمیر سے متعلق تنازعہ پر اہم فیصلہ سناتے ہوئے صرف طلبہ کو سڑک کے استعمال کی اجازت دی ہے۔ عدالت نے کہا کہ بیرونی افراد کو سڑک سے استفادہ کی اجازت نہیں رہے گی۔ ہائیکورٹ نے ریاستی حکومت ، محکمہ مال اور جی ایچ ایم سی عہدیداروں کے رویہ پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ عدالت نے کہا کہ یونیورسٹی کی اراضی پر تعمیر کی گئی سڑک کے استعمال میں بیرونی افراد کو اجازت نہیں ہوگی کیونکہ یہ جبراً تعمیر کی گئی ہے۔
یونیورسٹی کے طلبہ اور اسٹاف اس سڑک سے استفادہ کرسکتے ہیں۔ چیف جسٹس ہیما کوہلی اور جسٹس وجئے سین ریڈی پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے یونیورسٹی کی جانب سے دائر کردہ اپیل کی سماعت کے بعد یہ فیصلہ سنایا۔