جس میں ریاست کے تمام اضلاع سے قاضیوں نے شرکت کی۔ اس اجلاس میں مسلم معاشرے میں پائی جانے والی طلاق و خلع جیسے امور کے حل کے علاوہ قاضی حضرات کو درپیش مسائل پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔
صدر وقف بورڈ محمد سلیم نے قاضی حضرات کو طلاق و خلع کے معاملے میں جلد بازی نہ کرتے ہوئے فریقین کے درمیان مصالحت کا مشورہ دیا اور کہا کہ 'لڑکے، لڑکی اور ان کے افراد خانہ کو شریعت کی رو سے سمجھا کر ان معاملات کو حل کرنے کی کوشش کریں۔
محمد سلیم نے قانون اور شریعت کے مطابق نکاح کے معاملات کو انجام دینے کی قاضی صاحبان کو تجویز پیش کی اور کہا کہ اس طرح کا کوئی عمل نہ کریں جو ان کیلئے قانونی پیچیدگیوں کا سبب بنے۔
چیئرمین وقف بورڈ محمد سلیم کی موجودگی میں ایک مشاورتی اجلاس طلب کیا گیا۔ بعد از آں چیئرمین وقف بورڈ نے عنقریب ریاستی سطح کی قاضی کانفرنس کا اعلان کیا اور بتایا کہ مسلم معاشرے میں نکاح، طلاق و خلع کے معاملات میں شعور بیدار کرنے کی غرض سے ایک خصوصی کانفرنس کا انعقاد عمل میں لایا جائے گا۔
مزید پڑھیں : چارمینار کے تعلق سے حکام سنجیدہ، متعدد پروجیکٹ پر کام ہوگا
جس میں قاضی صاحبان کے علاوہ علماء اور سیاسی قائدین کو مدعو کیا جائے گا اور عوام کو مسائل سے واقف کروانے کے علاوہ قاضی حضرات کو درپیش مسائل سے واقفیت حاصل کی جائے گی اور ان کی یکسوئی کے اقدامات بھی کئے جائیں گے۔
چیئرمین وقف بورڈ نے عوام سے نکاح کو آسان بنانے اور طلاق و خلع کے امور کو شریعت کے مطابق حل کرنے کی اپیل کی۔