حیدرآباد:کل ہندمجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے جمعہ کو کہا کہ نظریہ پر سمجھوتہ کرکے بی جے پی کو نہیں روکا جاسکتا۔ اپوزیشن جماعتوں کو صرف نظریے کی بنیاد پر لڑائی لڑنی ہوگی۔ بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کے اپوزیشن اتحاد کے مطالبے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اویسی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ 2024 میں اگر بی جے پی کو برسر اقتدا آنے سے روکنا ہے تو پھر اس کے نظریات سے مقابلہ آرائی ضروری ہے۔ نظریے کے محاذ پر سمجھوتہ کرکے بی جے پی کو نہیں روکا جاسکتا۔
انہوں نے بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ مدرسہ عزیزہ کیوں نہیں جا رہے؟ یہ وہ تاریخی مدرسہ ہے، جہاں قرآن کریم سمیت 4500 قدیم نسخے، کتابیں اور فن پارے نذر آتش کر دیے گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں مسلمان بچے مدرسوں میں پڑھنے پر مجبور ہیں کیونکہ مرکز کی بی جے پی حکومت نے پری میٹرک فیلوشپس کو صرف نویں اور دسویں جماعت تک محدود رکھا ہے۔
اسد الدین اویسی نے مزید کہا کہ وزیر خزانہ یہ کہتی ہیں کہ ملک میں مسلمانوں کی آبادی بڑھ رہی ہے، یہ پاکستان سے بہتر ہے۔ انہوں نے امریکہ میں کہا کہ یہاں فیلوشپس دی جاتی ہے جب کہ بی جے پی نے فیلو شپ ختم کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے پری میٹرک فیلو شپ کو نویں اور دسویں جماعت تک محدود کر دیا ہے۔ کنڈو کمیٹی کی رپورٹ 2014 میں مودی حکومت کو دی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ مسلم طبقہ کی تعلیم پرائمری کلاس سے شروع ہوتی ہے۔ اویسی نے مزیدکہا کہ قومی تعلیمی پالیسی کی رپورٹ آئی ہے جس میں مسلم علاقوں میں اسکول ژون کھولنے کا ذکر کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مسلم علاقوں میں سرکاری اسکول نہیں کھل رہے ہیں۔ حکومت اسکول نہیں کھول رہی ہے۔ اسی وجہ سے بچے مدرسوں میں پڑھتے ہیں۔