تلنگانہ حکومت کے وہپ کے پربھاکر نے کہا ہے کہ وہ آندھراپردیش حکومت کے جاری کردہ آبی پرجیکٹ کے متنازعہ، جی او کے خلاف عدالت جائیں گی۔
انھوں نے کہاکہ وائی ایس جگن موہن ریڈی سے دوستانہ مراسم رہنا الگ بات ہے جہاں تک ریاست کے مفاد کا تعلق ہے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ تلنگانہ کے ساتھ نہ انصافی ہونے پر وزیر اعلی کے چندرشیکھر راو خاموش نہیں بیٹھیں گے۔
انھوں نے کہا کہ جس طرح ریاست مہاراشٹر کے ساتھ وزیر اعلی نے ،لے اور دے، کی پالیسی اپنائی ہے اسی نہج پرآندھراپردیش حکومت سے بھی مراسم قائم کئے ہیں۔
اس کا یہ مطلب بلکل بھی نہیں ہیکہ تلنگانہ کو نقصان ہونے والے کسی بھی عمل کی تائید کی جائے گی، یا خاموش بیٹھا جائے گا۔
واضح رہے کہ تلنگانہ اور آندھراپردیش میں ہمیشہ سخت لفظی جنگ، ایک دوسرے کو مورد الزام ٹہرانا اور دھمکیاں بھی جاتی تھیں، تاہم آندھراپردیش میں وائی ایس جگن موہن ریڈی کی حکومت تشکیل پانے کے بعد حالات میں تبدیلی آئی اور دونوں ریاستوں کے وزرائے اعلی نے تین بار بات چیت کی اور آپس میں اتفاق رکھنے پر رضامندی بھی ظاہر کی۔
--