تلنگانہ وقف بورڈ کا دیڑھ گھنٹہ تک چلے اجلاس میں کوئی خاطر خواہ فیصلہ نہیں لیا گیا اور محض مساجد کمیٹیوں کے احیاء کے بعد اس اجلاس کو برخواست کردیا گیا۔
تلنگانہ وقف بورڈ کا طویل عرصہ کے بعد اجلاس توقع تھی کہ اس اجلاس میں صدر نشین وقف بورڈ محمد سلیم وقف املاک سے متعلق کچھ اہم فیصلہ لیں گے تاہم انہوں نے روایتی بیان دیتے ہوئے وقف املاک کے تحفظ کیلئے بورڈ کے عملے میں پولیس اور ریونیو عہدیداروں کے تقررات کی بات دہرائی۔
محمد سلیم کے صدرنشین کے عہدہ پر برقراری پر شکوک و شبہات کی وجہ سے 7 ماہ تک بورڈ کا اجلاس منعقد نہیں کیا گیا تھا۔
کانگریس رہنما عثمان الہاجری نے اس اجلاس کو رسمی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے کئی اجلاس ماضی میں بھی منعقد کئے جا چکے ہیں جس کے آج تک کوئی نتائج برآمد نہ ہو سکے۔ عثمان الہاجری نے کے سی آر سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے وعدے کے مطابق وقف بورڈ کو خودمختار بنانے کے اقدامات کریں۔