فرینڈلی پولیسنگ کے معاملہ میں تلنگانہ پولیس ملک میں رول ماڈل حیدرآباد:تلنگانہ ریاست کے وزیر داخلہ محمد محمود علی نے کہا ہے کہ تلنگانہ پولیس، عوام دوست فرینڈلی پولیسنگ کے معاملہ میں ملک میں رول ماڈل ہے۔ حکومت تلنگانہ نے تلنگانہ اور حیدرآباد کو پچھلے نو سالوں میں غیر معمولی ترقی دلوائی ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ تلنگانہ حکومت، عوام کو خصوصاََ خواتین کو سیفٹی اور سکیورٹی فراہم کرنے کی پابند ہے۔ حکومت نے خواتین کے مسائل کو بروقت حل کرنے کے لیے شی ٹیمس، ویمن سیفٹی ونگ اور بھروسہ سینٹرس کی تشکیل عمل میں لائی۔ دور حاضر میں دنیا بھر میں سکیورٹی کی بہت اہمیت ہے۔ اسی لیے حیدرآباد سٹی سکیورٹی کونسل اور حیدرآباد سٹی پولیس ہمارے شہریوں کو خاص طور پر خواتین اور بچوں کو سکیورٹی فراہم کرنے کے لیے مسلسل کام کر رہے ہیں۔ علاوہ ازیں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے حکومت تلنگانہ نے محکمۂ پولیس میں 33 فیصد ریزرویشن فراہم کیا۔ جس سے کافی خواتین کو ملازمت حاصل ہوئی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ عزت مآب چیف منسٹر جناب کلواکنٹلا چندر شیکھر راؤ کی قیادت میں ریاست مجموعی ترقی کی طرف رواں دواں ہے۔ انہوں نے آگے کہا کہ حیدرآباد میں آئی ٹی سیکٹر، انڈسٹری سیکٹر، انفراسٹرکچر کو اعلیٰ سہولیات فراہم کا جارہی ہیں تاکہ تلنگانہ کے نوجوانوں کو ملازمت کے مواقع فراہم ہوسکیں۔ انہوں نے تلنگانہ پولیس کے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ محکمۂ پولیس حیدرآباد کو ہر ایک کے لیے سیفٹی اور سکیورٹی فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ اورخواتین کی حفاظت میں درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اختراعی حل تیار کرے گا۔ انہوں نے آگے کہا کہ حیدرآباد سٹی سکیورٹی کونسل اور حیدرآباد سٹی پولیس کے اقدامات، جیسے ویمنس فورم اور استری پروگراموں نے بہت سے لوگوں کی زندگیوں میں تبدیلی لائی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
محمد محمود علی نے کہا کہ تلنگانہ پولیس نے فرینڈلی پولیسنگ، سی سی ٹی وی کی تنصیب، نئی گاڑیوں کے ذریعہ نقل و حرکت میں بہتری، تھانوں اور پولیس دفاتر کے لیے نئی عمارتیں وغیرہ جیسی بہت سی ٹیکنالوجی اور شہریوں پر مبنی اقدامات لا کر پولیسنگ میں جدید اصلاحات لائی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کی اصل کشش یہاں کے ورثے اور ثقافت میں ہے۔ جہاں مختلف مذاہب، زبانوں اور رسوم و رواج سے تعلق رکھنے والے لوگ نہ صرف پرامن طریقے سے ایک ساتھ رہتے ہیں۔ بلکہ ایک دوسرے کی تقاریب اور غم و خوشی میں شریک رہتے ہیں۔ جو گنگا جمنی تہذیب کی ایک عمدہ مثال ہے۔ وزیر داخلہ نے یقین ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ منعقدہ استری سمٹ، ماہرین اور شراکت داروں کے لیے اکٹھے ہونے، خواتین اور بچوں کے خلاف بدسلوکی اور تشدد سے لڑنے کے لیے موثر پالیسیوں پر خیالات کا تبادلہ کرنے کے لیے ایک بہترین پلیٹ فارم ثابت ہوگا۔
انہوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد سٹی سکیورٹی کونسل اور حیدرآباد سٹی پولیس خواتین کی حفاظت کے متعلق بیداری پیدا کرنے کے لیے متعدد اقدامات کر رہے ہیں۔ وزیر داخلہ محمد محمود علی نے اپنے خطاب کے آخر میں تلنگانہ میں جاری کردی اسکیمات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ کی کئی اسکیمات کو دوسری ریاستوں نے اپنایا ہے۔ اس اجلاس میں حیدرآباد پولیس کمشنر سی وی آنند، اے آئی جی ہاسپٹل کے چیئرمن ڈاکٹر ناگیشور ریڈی، ڈی سی پی سنیہا مہرا، ایڈیشنل سی پی اے آر سری نواس، اداکارہ راجیشوری، آئی پی ایس افسران، حیدرآباد سٹی سکیورٹی کونسل کے جنرل سکریٹری جی چیتنیا، جوائنٹ سکریٹری محترمہ گیتا، مختلف این جی اوز کے ذمہ داران اور دیگر شریک تھے۔