حیدرآباد:تلنگانہ اردو ورکنگ جرنلسٹ فیڈریشن کے بینر تلے دو سو سالہ جشن اردو صحافت کی تقریبات کا اہتمام کیا گیا جہاں اردو صحافیوں کے لیے دو روزہ تربیتی ورکشاپ کا اردو مسکن ہال حیدرآباد میں شاندار انعقاد عمل میں آیا جہاں صحافیوں کی کثیر تعداد نے ورکشاپ میں شرکت کرتے ہوئے استفادہ کیا۔
تلنگانہ کے وزیر داخلہ محمد محمود علی Telangana Home Minister Mohammed Mahmood Ali نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'اردو زبان کے تحفظ اور بقا میں اردو صحافیوں کا رول غیر معمولی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اردو صحافت ابتدا سے ہی اہم رول ادا کر رہی ہے۔ جام جہاں نما، اودھ اخبار، اودھ پنچ اخبار، دہلی اردو اخبار، تہذیب الاخلاق، زمیندار، الہلال اور البلاغ کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا'۔
انہوں نے کہا کہ صحافت کو جمہویت میں چوتھے ستون کا درجہ حاصل ہے۔ انہوں نےکہا کہ تلنگانہ سے نکلنے والے اردو اخبارات، ملک بھر کے دیگر اردو اخبارات میں کافی مشہور ہیں، جو اشاعت اور قارئین کی تعداد میں سب سے آگے ہیں۔ وزیر اعلیٰ جناب کلوا کنتلا چندر شیکھر راؤ کی متحرک قیادت والی تلنگانہ حکومت نے اردو زبان کی بقا اور ترقی کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ خود کے سی آر اردو کے دلدادہ ہیں۔ وہ اپنی ہر تقریر میں اردو کے بہترین الفاظ ا اور اشعار کا ستعمال کرتے ہیں۔'
محمد محمود علی نے کہا کہ 'حکومت تلنگانہ نے اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ عطا کیا ہے اور اس پر عمل پیرا بھی ہے۔ ملک بھر میں پہلی مرتبہ 66 اردو آفیسروں کا تقرر عمل میں لاتے ہوئے انہیں تمام وزراء، اسمبلی، کونسل، ڈی جی پی اور تمام ڈسٹرکٹ کلکٹروں کے دفاتر پر متعین کیا گیا۔ اردو افسران اردو درخواستوں کو اپنے اعلیٰ عہدیداروں کے علم میں لاتے ہوئے درخواست گزاروں کو اردو ہی میں جواب دے رہے ہیں جس سے اردو داں حضرات کے کئی مسائل حل ہورہے ہیں۔'