حیدرآباد میں جرائم کی وارداتوں پر قابو پانے کے لیے میٹنگ حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیر داخلہ محمد محمود علی نے کہا کہ تلنگانہ پولیس اپنی کارکردگی اور جدید ٹکنالوجی کے استعمال کے لیے ملک بھر میں مشہور ہے۔ مگر چند دنوں سے شہر حیدرآباد میں سرعام قتل اور جرائم ہو رہے ہیں جو کافی فکر مند ہے۔ انہوں نے باری باری پولیس کمشنر ان کو اپنے اپنے علاقے کی تفصیلات بتانے کو کہا۔
اس پر حیدرآباد پولیس کمشنر سی وی آنند نے کہا کہ حیدرآباد میں بالخصوص پرانا شہر کے بارکس، بنڈلہ گوڑہ، چندرا ئن گٹہ، پہاڑی شریف اور دیگر علاقوں میں قتل کی واردات رونما ہو رہی ہے۔ اس کی اہم وجہ حیدرآباد کے زمینات کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں زمینات کی مانگ کافی بڑھ چکی ہے، جس کے لیے قتل ہو رہے ہیں۔
سی وی آنند نے کہا کہ قتل کو روکنے کے لیے پولیس محکمہ ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔ راچہ کونڈا پولیس کمشنر ڈی ایس چوہان نے کہا کہ راچہ کونڈا حدود میں جرائم کے ساتھ ساتھ قتل گری میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلسل روڈی شیٹروں پر کافی گہری نظر رکھی جا رہی ہے اور انہیں وقتا فوقتا پولیس اسٹیشن طلب کیا جا رہا ہے، اس کی وجہ سے روڈی شیٹروں پر ایک قسم کا ڈر و خوف لاحق ہو گیا ہے۔
سائبرآباد پولیس کمشنر اسٹیفن رویندر نے کہا کہ سائبرآباد حدود میں موجودہ سال اب تک کوئی قتل نہیں ہوا علاوہ ازیں دیگر جرائم میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ جس کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ روڈی شیٹرز پر نہ صرف نظر رکھی گئی بلکہ ان کے حرکات و سکنات پر بھی گہری نظر رکھی گئی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریاست تلنگانہ میں روڈی شیٹرز کو تڑی پار کرنے کی اشد ضرورت ہے تاکہ اس خوف سے روڈی شیٹرز میں کمی واقع ہوگی۔ مہیش بھاگوت نے کہا کہ پولیس افسران کو اس معاملے میں سنجیدگی سے کام کرنے کی ضرورت ہے اور کسی بھی کیس کی چارج شیٹ کو 90 دن کے اندر داخل کریں تاکہ ان کے خلاف کاروائی کی جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں:CM KCR بی آر ایس کی کامیابی یقینی، وزیراعلی چندر شیکھرراؤ کا دعوی
وزیر داخلہ محمد محمود علی نے کہا کہ تلنگانہ پولیس ملک بھر میں مشہور ہے جس کی اہم وجہ تلنگانہ پولیس کا فرینڈلی پولیسنگ ہے۔ انہوں نے یہ واضح کیا کہ فرینڈلی پولیسنگ عوام کے لیے ہے نہ کہ مجرموں کے لیے۔ وزیر موصوف نے پولیس عہدے داران کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد کے جن جن علاقوں میں قتل گری اور دیگر جرائم کے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ ان پر سخت کاروائی کی جائے ۔علاوہ ازیں پولیس راتوں میں پٹرولنگ کو بڑھائے، روڈی شیٹرز کے حرکات و سکنات پر نظر رکھیں، ان کے ٹھکانوں پر چھاپے مارے اور ان کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے۔ وزیر داخلہ محمد محمود علی نے کہا کہ حیدرآباد کے جن جن ہوٹلوں، پان کی دکانوں، شراب خانوں، جم اور دیگر کاروباری اداروں کو رات دیر گئے تک اجازت دی گئی ہے۔ ان پر کڑی نظر رکھی جائے ۔