حیدرآباد: ریاست تلنگانہ میں جونیئر پنچایت سکریٹریز اپنے آپ کو ریگولر کرنے کے لیے گزشتہ ماہ کی 29 تاریخ سے غیر معینہ مدت کی ہڑتال پر ہیں۔ جونیئر پنچایت سکریٹریز کی ہڑتال پر تلنگانہ حکومت نے پیر کے روز سخت فیصلہ لیا۔ حکومت نے جے پی ایس کی ہڑتال پر اپنے غصے کا اظہار کیا ہے۔ پنچایت راج کے وزیر ایررابیلی دیاکر راؤ نے متعلقہ عہدیداروں کے ساتھ اس معاملے کا جائزہ لیا۔ بعد ازاں مذکورہ وزیر نے وزیراعلی کے سی آر سے ملاقات کی اور جے پی ایس ملازمین ہڑتال معاملہ میں وضاحت پیش کی۔ اس ضمن میں حکومت نے ہڑتال کو ختم کرانے کے لیے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ کیا ہے اور کل تک ڈیوٹی پر واپس نہ آنے کی صورت میں سخت اقدامات کرنے کا انتباہ دیا ہے۔ اس سلسلے میں جونیئر پنچایت سکریٹریوں کو نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ انہیں 9 مئی تک ڈیوٹی جوائن کرنے کے احکامات دیے گئے۔
Junior Panchayat Secretaries Strike تلنگانہ حکومت کا جے پی ایس ملازمین کو انتباہ
تلنگانہ میں جونیئر پنچایت سکریٹریز کی ہڑتال جاری ہے۔ وہیں پنچایت راج محکمہ کے چیف سکریٹری سندیپ سلطانیہ نے نوٹس جاری کیا ہے کہ ڈیوٹی جوائن نہ کرنے کی صورت میں انہیں ملازمتوں سے ہٹا دیا جائے گا۔ JPS Employees Strike in Telangana
یہ بھی پڑھیں: BRS Protest Against BJP مرکزی حکومت کی عوام مخالف پالیسی اور مہنگائی کے خلاف حیدرآباد میں احتجاج
واضح کیا گیا ہے کہ ڈیوٹی جوائن نہ کرنے کی صورت میں انہیں ملازمتوں سے ہٹا دیا جائے گا۔ پنچایت راج محکمہ کے چیف سکریٹری سندیپ سلطانیہ نے یہ نوٹس جاری کیا ہے۔ واضح رہے کہ کے سی آر حکومت نے اس سے قبل آر ٹی سی کی ہڑتال پر بھی اسی طرح کا کڑا فیصلہ لیا تھا اور ملازمین کو ڈیوٹی پر لگنے کی ہدایت کے ساتھ عمل نہ ہونے پر معطلی کا نوٹس جاری کیا تھا۔ تاہم، جے پی ایس جو 29 اپریل سے ہڑتال پر ہے، نے کہا کہ وہ اس وقت تک ہڑتال جاری رکھیں گے جب تک حکومت انہیں کوئی واضح یقین دہانی نہیں کراتی۔