اردو

urdu

ETV Bharat / state

تلنگانہ کے سرکاری اسکولز میں طلبہ کی تعداد میں اضافہ، اساتذہ کی کمی برقرار

کورونا وبا کے دوران متعدد طلبہ کے سرپرستوں کی ملازمتیں چلی گئیں جس کی وجہ سے طلبہ کی بڑی تعداد نے پرائیویٹ اسکولز سے نکل کر سرکاری اسکولز کا رخ کیا۔

تلنگانہ کے سرکاری اسکولز
تلنگانہ کے سرکاری اسکولز

By

Published : Nov 6, 2021, 8:45 PM IST

امسال تلنگانہ کے سرکاری اسکولس میں طلبہ کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے تاہم اضافی طلبہ کے لحاظ سے اساتذہ کی کمی کی وجہ سے کلاسز مناسب طورپر نہیں ہو پا رہی ہیں۔

کورونا وبا کی وجہ سے طلبہ کی بڑی تعداد نے پرائیویٹ اسکولز سے نکل کر سرکاری اسکولز کا رخ کیا۔ ان کو پڑھانے کے لئے ودیاوالنٹیئرز کی تعداد بھی ناکافی ہے۔

مضمون وار اساتذہ نہ ہونے کی وجہ سے طلبہ کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ پرائیویٹ اسکولس سے تقریبا 2.5 لاکھ طلبہ نے سرکاری اسکولز میں داخلہ لیا ہے۔ ریاست بھر میں 26 ہزار 285 سرکاری اسکولس ہیں جن میں 20.46 لاکھ طلبہ تعلیم حاصل کررہے ہیں۔

کورونا کی وجہ سے گزشتہ سال بند کردہ اسکولز اس سال ستمبر میں کھول دیئے گئے۔ کورونا وبا کے دوران کئی طلبہ کے والدین کی ملازمتیں چلی گئی جس کے سبب طلبہ کی بڑی تعداد کو سرکاری اسکولز میں داخل کروایاگیا۔

یہ بھی پڑھیں:تریپورہ میں پرتشدد واقعات کے خلاف حیدرآباد میں احتجاجی مظاہرہ

اس سال پہلی جماعت میں سرکاری اسکولس میں دو لاکھ طلبہ نے داخلہ حاصل کیا۔حکومت کی جانب سے کسی بھی اسکول میں نئے ٹیچر کو الاٹ نہیں کیاگیا ہے۔اسکولس میں پہلے ہی اساتذہ کی کمی کی صورتحال ہے۔ہر ضلع میں تین تا6ہزار طلبہ نے پرائیویٹ اسکولس سے سرکاری اسکولس میں داخلہ حاصل کیا ہے۔سرکاری اسکولس میں داخلہ پانے والے طلبہ کا اندراج چائلڈ انفوپورٹل میں نہیں ہوا ہے کیونکہ پرائیویٹ اسکولز میں ان طلبہ کے ناموں کو اس چائلڈ انفو سے نہیں نکالاگیا ہے۔یکم ستمبر سے شخصی کلاسس کا آغاز ہوا ہے۔تعلیمی سال کے آغاز کے چارماہ کے باوجود طلبہ کی تعداد پر اسکول ایجوکیشن آفیسرز کی جانب سے کوئی وضاحت سامنے نہیں آئی ہے۔

یواین آئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details