تلنگانہ حکومت نے ریاست میں سیلاب کے باعث فصلوں، جائیدادوں اور انفراسٹرکچر کو 9400 کروڑ روپئے کے نقصان کا تخمینہ لگایا ہے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ گزشتہ 10 دنوں میں بھاری بارش کے نتیجہ میں سیلاب کی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔ اگرچہ ریاست بھر میں بارش کا سلسلہ جاری رہا لیکن حیدرآباد اور اس کے اطراف کے اضلاع بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ تین بڑے تالابوں کے پشتوں میں شگاف پڑجانے سے نشیبی علاقوں میں پانی داخل ہوگیا۔ موسیٰ ندی میں سطح آب میں اضافہ سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔ ریاستی حکومت نے فصلوں کو 8633 کروڑ کے نقصان کا تخمینہ کیا ہے جبکہ سڑکوں کو 222 کروڑ کا نقصان ہوا۔ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کو 567 کروڑ کے نقصان کا تخمینہ کیا گیا ہے۔
تلنگانہ میں سیلاب اور بارش کی تباہ کاریوں کا جائزہ لینے کیلئے مرکزی ٹیم نے جمعرات کو متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔
مرکز نے پانچ رکنی ٹیم پراوین وشسٹ جوائنٹ سکریٹری حکومت ہند کی قیادت میں روانہ کی ہے جس میں آر بی کول کنسلٹنٹ وزارت فینانس، کے منوہرن ڈائرکٹر محکمہ زراعت، ایس کے کشواہا سپرنٹنڈنگ انجنیئر ٹرانسپورٹ اینڈ ہائی ویز اور ایم رگھورام ایس ای وزارت آبی وسائل شامل ہیں۔