تلنگانہ کے وزیر خزانہ ہریش راو نے بجٹ سیشن کے پہلے دن 2.56لاکھ کروڑ روپئے سے زائد کا بجٹ پیش کیا۔ بجٹ میں جملہ مصارف کی تجویز کے منجملہ آمدنی کے مصارف 1,89.744.82کروڑروپئے کے ہوں گے جبکہ سرمایہ مصارف 29,727.44 کروڑ کے ہوں گے۔ Telagana Finance Minster on Budget
اہم اسکیم دلت بندھو کے لئے توقع کے مطابق 17,700کروڑ روپئے الاٹ کئے گئے ہیں تاکہ خودروزگار کے لئے ہر ایس سی خاندان کو دس لاکھ روپئے کی مالی امداد فراہم کی جائے۔ اپنی بجٹ تقریر میں ہریش راو نے کہا کہ تلنگانہ میں ہر مذہب و ثقافت کے حامل عوام رہتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مہاتما گاندھی نے اس علاقے کی تہذیب کو گنگا جمنا تہذیب قراردیا تھا۔ حکومت تلنگانہ کی جانب سے تمام طبقات اور مذاہب سے مساوی سلوک کیا جا تا ہے اور ان کا احترام کیا جا تا ہے۔ حکومت ان طبقات کی بہبود کیلئے بلا تکان کام کر رہی ہے۔ گزشتہ برسوں کے دوران اقلیتی طبقات کی بہبود کیلئے 6644 کروڑ روپے کی رقم خرچ کی گئی ہے۔ تلنگانہ کے قیام کے وقت اقلیتی طبقہ کیلئے صرف121قامتی اسکولس ہی موجود تھے۔ ٹی آرایس کی حکومت نے اقلیتوں کیلئے291نئے ا قامتی اسکولس قائم کئے۔ حکومت کا یہ ماننا ہے کہ اقلیتی طبقہ کی لڑکیاں بھی تعلیم میں سب سے آگے ر ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ایسے50 فیصد ادارے خاص طور سے لڑکیوں کیلئے ہی قائم کئے گئے ہیں۔ Telangana Budget 2022-23
ریاست کے اقلیتی اقامتی اسکولس کی جملہ تعداداب202ہوگئی ہے۔ دسویں جماعت کے بعد لڑکیوں کے ترک تعلیم کے مسئلہ سے نمٹنے کیلئے حکومت نے 121 اقلیتی اقامتی اسکول کا درجہ بڑھاتے ہوئے انھیں اقلیتی جونیئر کالجس بنادیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Karnataka Budget: کرناٹک بجٹ پر کانگریس کا ردعمل