حیدرآباد:تلنگانہ کے وزیر فائنانس ہریش راؤ نے قانون ساز اسمبلی میں مالی سال 2023-24 کا سالانہ بجٹ پیش کیا۔ 2,90,396 کروڑ روپے کا ریاستی بجٹ تجویز کیا گیا ہے۔ ریونیو اخراجات 2,11,685 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔ اس بجٹ میں اقلیتوں کی بہبود کے لئے 2200 کروڑ روپیے کی تجویز رکھی گئی ہے۔ اپنی بجٹ تقریر میں ہریش راؤ نے کہا کہ وزیراعلی کے چندر شیکھر راؤ کی متحرک قیادت میں تلنگانہ نے ساڑھے آٹھ سال کی مختصر مدت میں اہم ترقی حاصل کی ہے۔ فلاح و بہبود اور ترقی دونوں میں تلنگانہ ایک رول ماڈل ہے۔ پورے ملک کے لئے ہم دعویٰ کر سکتے ہیں کہ جو بھی تلنگانہ میں لاگو کیا جا رہا ہے اس پر پوری طرح عمل کیا جا رہا ہے۔ تلنگانہ ماڈل جو انسانی ہمدردی، تعمیری سونچ، مستقبل کی منصوبہ بندی اور شفاف انتظامیہ کے نقطہ نظر کو یکجا کرتا ہے کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر پذیرائی مل رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'معاشی سست روی سے پیدا ہونے والے مسائل کے باوجود اور کورونا وبا کے دوران، ان کے منفی اثرات کا مقابلہ کرنے میں کامیاب ہوا اور ایک مضبوط معاشی طاقت بن کر ابھرا۔ صرف تلنگانہ حکومت ہی اس کو موثر طریقہ سے نمٹنے میں کامیاب رہی۔ بحران کی مدت کے دوران بھی معیشت اور فلاحی پروگراموں کو بڑے پیمانے پر نافذ کیا گیا۔ تمام طبقوں کی خواہشات کے مطابق شہری اور دیہی ترقی کو یکساں اہمیت دی گئی۔ تلنگانہ جامع ترقی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ ریاست کی تشکیل کے وقت، معیشت قابل رحم حالت میں تھی۔ تلنگانہ کی تشکیل سے پہلے کے دو سالوں میں ریاست میں سالانہ اوسط جی ایس ڈی پی کی شرح نمو صرف 12 فی تھی۔جی ڈی پی کی ترقی 13.4فیصد سے کم تھی۔ ریاست کی تشکیل کے بعد وزیر اعلیٰ کے سخت مالیاتی نظم و ضبط، موثر اور پروگراموں کی وقت پر عمل آوری پر توجہ مرکوز کی گئی اور جی ایس ڈی پی میں اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔
ریاست کی اوسط سالانہ جی ایس پی ڈی نمو کی شرح میں 2014-15 سے 2019-20 تک 13.2 فیصد اضافہ ہوا۔کورونا وبا نے عالمی معیشت کو بری طرح متاثر کیا۔تلنگانہ نے مختصر مدت میں اس بحران سے نجات حاصل کی ہے۔تلنگانہ مسلسل آگے بڑھ رہا ہے۔تلنگانہ اعلیٰ ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ تلنگانہ نے تاریخ رقم کی ہے۔اس مدت کے دوران فی کس آمدنی میں شرح نمو 11.8 فیصد رہی۔ جی ڈی پی میں تلنگانہ کا حصہ 4.1 فیصد سے بہتر ہوا۔ یہ فخر کی بات ہے کہ تلنگانہ جی ڈی پی میں 4.9 فیصد کا حصہ داری کررہا ہے۔ ملک کی ریاستوں میں تلنگانہ کی ترقی کی کارکردگی متاثرکن ہے۔ متاثر کن تلنگانہ اوسط کے ساتھ تیسرے مقام پر ہے۔2015-16 سے 2021 تک سالانہ جی ایس ڈی پی کی شرح نمو 12.6 فیصدرہی۔ تمام بڑے شعبوں اور ذیلی شعبوں میں تلنگانہ کی ترقی متاثر کن ہے۔