اردو

urdu

ETV Bharat / state

کے سی آر نے گجویل سے پرچہ نامزدگی داخل کیا - گجویل اسمبلی حلقہ

ریاست تلنگانہ میں 30 نومبر کو ہونے والے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر تمام سیاسی پارٹیوں کی سرگرمیاں عروج پر ہیں۔ Assembly Elections in Telangana

KCR files nomination from Gajwel
KCR files nomination from Gajwel

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 9, 2023, 12:38 PM IST

حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیراعلی کے چندر شیکھر راؤ نے جمعرات کو گجویل اسمبلی حلقہ سے 30 نومبر کو ہونے والے انتخابات کے لئے پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔ حیدرآباد سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے گجویل پہنچنے کے بعد بھارت راشٹریہ سمیتی کے سربراہ ریٹرننگ آفیسر کے سامنے اپنا نامزدگی داخل کرنے کے لیے مربوط آفس کمپلیکس پہنچے۔ پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے بعد وزیراعلی کے سی آر نے بی آر ایس مہم کی گاڑی کا رخ کیا۔ وہ گاڑی کے اوپر اور مقامی بی آر ایس رہنماوں کے ساتھ کھڑے ہوئے اور ان لوگوں کے لئے ہاتھ لہرایا جو ان کے استقبال کے لیے قطار میں کھڑے تھے۔

بی آر ایس سربراہ و تلنگانہ کے وزیر اعلی کے سی آر 2014 اور 2018 میں گجویل سے منتخب ہوئے تھے، اپنے آبائی ضلع سدی پیٹ کے اسی حلقہ سے دوبارہ انتخاب کے خواہاں ہیں۔ کے سی آر کاماریڈی ضلع کے کاماریڈی حلقہ سے بھی انتخاب لڑ رہے ہیں۔ وہ دوپہر میں کاماریڈی سے پرچہ نامزدگی داخل کریں گے۔ پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے بعد کے سی آر دوپہر کو ایک جلسہ عام سے خطاب بھی کریں گے۔

ماضی کی طرح وزیر اعلی کے سی آر نے سدی پیٹ ضلع کے کونائی پلی میں وینکٹیشور سوامی مندر میں پوجا کی تھی۔ وہ 4 نومبر کو مندر گئے تھے اور اپنے کاغذات نامزدگی دیوتا کے قدموں میں رکھے تھے۔ گجویل میں کے سی آر کا مقابلہ بی جے پی کے ایٹالہ راجندر سے ہوگا، جو دو حلقوں سے بھی مقابلہ کررہے ہیں۔ راجندر 2021 میں کے سی آر کے ذریعہ کابینہ سے ہٹائے جانے کے بعد بی جے پی میں شامل ہوئے تھے اور ضمنی انتخابات میں حضور آباد سیٹ کو برقرار رکھا تھا، وہ بھی حضور آباد سے دوبارہ انتخابات لڑنے کے خواہاں ہیں۔

کانگریس پارٹی نے ابھی تک گجویل حلقہ سے اپنے امیدوار کا اعلان نہیں کیا ہے۔ کاماریڈی میں ریاستی کانگریس کے سربراہ ریونت ریڈی کے سی آر سے مقابلہ کریں گے۔ ریونت ریڈی بھی کوڑنگل سے انتخاب لڑ رہے ہیں، جس حلقے کی وہ ماضی میں نمائندگی کر چکے ہیں۔ سنہ 2018 میں کانگریس رہنما ریونت کو کوڑنگل سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا لیکن وہ 2019 میں ملکاجگیری سے لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں:

سنہ 2014 میں وزیراعلی کے سی آر نے گجویل سے 19,391 ووٹوں کے فرق سے اپنے قریبی حریف تیلگو دیشم پارٹی کے ونتیرو پرتاپ ریڈی کے خلاف انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔ بی آر ایس سربراہ نے 2018 میں بھی قریبی حریلف پرتاپ ریڈی کے خلاف 58,290 ووٹوں کی بھاری اکثریت کے ساتھ یہ سیٹ برقرار رکھی تھی۔ سنہ 2018 میں پرتاپ ریڈی نے کانگریس کے ٹکٹ پر انتخاب لڑا تھا۔ کانگریس اور ٹی ڈی پی کا 2018 میں انتخابی اتحاد تھا۔

واضح رہے کہ تلنگانہ میں 30 نومبر کو ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لئے سیاسی پارٹیوں کی انتخابی مہم تیزی سے جاری ہے۔ تلنگانہ میں کانگریس کو امید ہے کہ وہ کرناٹک کی طرح کامیابی حاصل کرلے گی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details