وزیراعلی نے حال ہی میں پرگتی بھون میں سینئر عہدیداروں اور کلکٹرز کے ہمراہ محکمہ ریونیو سے متعلق امور کا جائزہ لیا تھا جس میں محکمہ کے بعض حل طلب امور کی نشاندہی کی گئی۔
زیر التواء امور جیسے میوٹیشن، سادہ بیعنامہ کی بے قاعدگی ، ٹریبونلس کا قیام اور دیگر امور پر 11 جنوری کے اجلاس میں فیصلے کئے جائیں گے۔
وزیر اعلی کے دفتر کے مطابق اجلاس میں ریونیو سے متعلق تمام امور کی عاجلانہ یکسوئی کیلئے ایکشن پلان کو قطعیت دی جائے گی۔ کورونا کے پھیلاؤ اور اس پر قابو پانے کیلئے حکومت کی جانب سے کئے جارہے اقدامات کا جائزہ لیا جائے گا۔
تلنگانہ میں عوام کو کورونا ویکسین کی ٹیکہ اندازی کے منصوبہ کو قطعیت دی جائے گی۔ ریاست کے تمام علاقوں میں ویکسین کی تقسیم اور ترجیحی اساس پر ویکسین دیئے جانے کے ایکشن پلان کو قطعیت دی جائے گی۔
پلے پرگتی اور پٹنا پرگتی پروگرامس جو شہری اور دیہی علاقوں کی ترقی سے متعلق ہیں، ان پر عمل آوری کا جائزہ لیا جائے گا۔ مذکورہ پروگراموں پر عمل آوری کیلئے درکار فنڈس اور فنڈس کے استعمال پر غور ہوگا۔
پلے پرگتی اور پٹنا پرگتی پروگراموں کے تحت عمل کی جارہی اسکیمز پیشرفت کا جائزہ لیا جائے گا ۔ ریاست میں گرینری کے فروغ کے لئے ہریتا ہرم پروگرام شروع کیا گیا ہے۔ دیہی علاقوں اور شہری علاقوں میں گرینری کے فروغ کے لئے شجرکاری اور دیگر اقدامات پر تبادلہ خیال ہوگا۔ کورونا وباء اور پھر لاک ڈاؤن کے پیش نظر ریاست میں تعلیمی ادارے بند ہیں۔ کئی ریاستوں میں تعلیمی اداروں کی کشادگی عمل میں آئی ہے اور باقاعدہ کلاسس کا آغاز ہوا ہے۔ وزیر اعلی اعلیٰ سطحی اجلاس میں تلنگانہ میں تعلیمی اداروں کی کشادگی پر تبادلہ خیال کریں گے۔
اجلاس میں اس بات کا فیصلہ کیا جائے گا کہ کونسی کلاسس کیلئے باقاعدہ اسکول کی کشادگی عمل میں لائی جائے۔ دیگر ریاستوں میں اختیار کئے جانے والے طریقہ کار پر غور کرتے ہوئے تلنگانہ میں تعلیمی اداروں کی کشادگی اور باقاعدہ کلاسس کے آغاز سے متعلق اہم فیصلے کئے جائیں گے۔
بتایا جاتا ہے کہ حکومت سنکرانتی کے بعد نویں جماعت سے باقاعدہ کلاسس کے اہتمام کا منصوبہ رکھتی ہے۔ دیگر ریاستوں میں کلاسس کا طریقہ کار اور احتیاطی تدابیر کے بارے میں تفصیلات حاصل کی گئی ہے ۔ وزیراعلی نے کلکٹرس کو ہدایت کی ہے کہ مکمل معلومات اور درکار ڈیٹا کے ساتھ اجلاس میں شرکت کریں۔