حیدرآباد:ریاست تلنگانہ میں رواں ماہ ہونے والے اسمبلی انتخابات 2023 کے مدنظر تمام تر تیاریاں زور شور سے جاری ہے۔ تمام سیاسی جماعتوں کی جانب سے ووٹرز کی توجہ اپنی اپنی طرف مبذول کرنے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگا چکی ہیں۔ اسی درمیان حیدرآباد کے نامپلی میں واقع سٹی کنونشن سینٹر میں منعقدہ اجلاس میں کانگریس کے رہنماوں نے تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات میں اپنی جیت کا دعویٰ کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ جو پارٹی راجہ سنگھ کے خلاف امیدوار اتار نہیں سکتی ہے وہ کیا مسلمانوں کی فلاع و بہبود کا کام کرے گی۔
صدر ٹی پی سی سی اے ریونت ریڈی ایم پی، سابق مرکزی وزیر سلمان خورشید ریاستی ،وزیر کرنا ٹک سید ضمیر الدین احمد، چیر مین آل انڈیا مائناریٹی ڈپارٹمنٹ عمران پرتاپ گڑھی، رکن سی ڈبلیوی محمد اظہر الدین، ناصر حسین ایم پی نے آج سٹی کنونشن سنٹر نامیلی میں منعقدہ ایک تقریب میں تلنگانہ مائناریٹی ڈیکلریشن جاری کیا۔
چیرمین مائناریٹی ڈیکلریشن ڈرافٹ کمیٹی محمد علی شبیر کی صدارت میں منعقدہ اس تقریب میں ممتاز دانشوران اقلیتی کالجس کے سربراہان کانگریس اقلیتی قائدین اور کارکنوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ سابق وزیرو چیر مین مائناریٹی ڈیکلریشن کمیٹی تلنگانہ کانگریس محمد علی شبیر کی قیادت میں تیار کردہ مائناریٹی ڈیکلریشن کی کہا کہ اقلیتوں کے تمام طبقات کو معاشی طور پر با اختیار بنانے کیلئے کئی اہم تجاویز پیش کی گئی ہیں۔ کانگریس برسر اقتدار آنے پر اندرون 6 ماه ذات کی بنیاد پر مردم شماری کروانا اور تمام پسماندہ طبقات بشمول اقلیتوں کو تعلیم روزگار اور فلاحی :-/255,900 اسکیمات میں تحفظات کی فراہمی اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لئے بجٹ میں 4000 کروڑ روپے مختص کرنے کا اعلان کیا۔