حیدرآباد: حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی میں طلبا کے دوگروپس میں تصادم ہوگیا۔ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد ( اے بی وی پی) اور اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا (ایس ایف آئی) طلبا تنظیموں سے وابستہ طلبا نے ایک دوسرے پر حملہ کردیا جس کے نتیجہ میں یونیورسٹی میں ماحول کشیدہ ہوگیا۔ اس واقعے میں بعض طلبہ زخمی ہوگئے۔ جلد ہی یونیورسٹی میں طلبا یونین کے انتخابات ہونے والے ہیں۔ انتخابات کے پیش نظر دیواروں پر پوسٹ لگانے کے مسئلہ پر ہوئے تنازع نے ہاتھاپائی کی جگہ لے لی۔ دونوں طلبا تنظیموں نے اس معاملے میں گچی باولی پولیس اسٹیشن میں ایک دوسرے کے خلاف شکایت کی۔ پولیس نے اس معاملے میں مقدمہ درج کرکے جانچ شروع کر دی۔
Clash Between ABVP SFI in UoH حیدرآباد یونیورسٹی میں طلبا کے دوگروپس متصادم
حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی میں جمعہ کو ایس ایف آئی اور اے بی وی پی کے ارکان کے درمیان تصادم ہوگیا جس میں کئی طلبا زخمی ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں :BBC Documentary Row حیدرآباد یونیورسٹی میں ہنگامہ، ایس ایف آئی اور اے بی وی پی کے طلبا کے درمیان تصادم
اے بی وی پی کے ارکان نے الزام لگایا کہ ایس ایف آئی نے اے بی وی پی کے قبائلی طلبا کے خلاف تشدد کیا اور ان پر حملہ کرنے کے لیے چاقو جیسے تیز دھار ہتھیار کا استعمال کیا۔ اے بی وی پی کے ارکان کے مطابق، قبائلی طلباء اور ان کے اراکین کو ایس ایف آئی کارکنوں نے ان کی پارٹی کی حمایت نہ کرنے پر زدوکوب کیا۔ وہیں ایس ایف آئی کے ارکان نے الزام لگایا کہ اے بی وی پی کو معلوم ہے کہ وہ طلبا یونین کے انتخابات میں ہارنے والے ہیں اور اسی وجہ سے انھوں نے طلبا برادری پر حملہ کیا اور مشتعل کیا۔ انہوں نے اے بی وی پی کے حملے کی مذمت کی۔ انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ یونین الیکشن کے پولنگ کی رات میں اے بی وی پی کے لوگوں نے مینز ہاسٹل ایف کے اندر حملہ کیا۔ اس حملے کے وقت اے بی وی پی کے ارکان نشے کی حالت میں تھے۔ ایس ایف آئی نے کہا کہ اے وی بی پی کے ارکان نے ہمارے لوگوں کے ساتھ بدسلوکی کی اور ہمارے ساتھیوں کو نشانہ بنایا۔