کمشنر پولیس حیدرآباد انجنی کمار نے کہا ہے کہ 99فیصد لاک ڈاون کامیاب رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ لاک ڈاون پاس کا غلط استعمال کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے کہاکہ صبح 9.30بجے سے ان کے ساتھ ساتھ ایڈیشنل کمشنر پولیس، جوائنٹ کمشنر پولیس،اے سی پیز، ایس ایچ اوزتمام رینک کے عہدیدار سڑک پر ہیں اور صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔
حیدرآباد میں تقریبا80اہم چیک پوسٹ،30تا35 چھوٹے چیک پوسٹ لگائے گئے ہیں۔ان میں شفٹ سسٹم میں 24 گھنٹے پولیس کام کررہی ہے۔پہلے دن سے اب تک لاک ڈاون کی صورتحال میں کافی بہتری ہوئی ہے۔
تقریبا 99فیصد عوام میں یہ احساس پید اہوا ہے کہ لاک ڈاون عوام اور ان کے بچوں کے تحفظ کیلئے ہے تاہم ہنوز ایک فیصد عوام اس کا غلط استعمال کررہے ہیں۔پرانا میڈیکل پرسکرپشن،پاسس کے فوٹو اسٹیٹ کرتے ہوئے یہ افراد استعمال کررہے ہیں۔بعض افراد چھوٹی چھوٹی وجوہات کی بنا پر گھروں سے نکل رہے ہیں۔
اس طرح کے افراد کے لئے صرف معاملہ درج کرنے کے کوئی اور امکان نہیں ہے۔گذشتہ روز 24گھنٹوں کے دوران 8800معاملات درج کئے گئے ہیں۔
ساتھ ہی تقریبا 5000گاڑیوں کو ضبط بھی کیاگیا ہے۔انجنی کمار نے عوام کے تحفظ کی قدر کرنے کی ایک مرتبہ پھر اپنی اپیل کا اعادہ کیا اور کہا کہ سہولت سے کہیں زیادہ تحفظ اور سلامتی کی اہمیت ہے۔
حیدرآبا دکا شمار ملک کے سرکردہ چار شہروں میں سے ہوتا ہے۔اس کی آبادی تقریبا ایک کروڑ افرادپرمشتمل ہے۔
دہلی،بنگلورو اور ممبئی کے مقابلہ حیدرآباد میں کورونا کے معاملات کم ہیں۔اموات کی شرح بھی یہاں کافی کم ہے۔یہ سب بین محکمہ جات تال میل،پولیس کی کوششوں اور عوام میں بیداری کے سبب ممکن ہوسکا۔
حالیہ دنوں میں عوام میں بیداری میں بھی کافی اضافہ ہوا ہے۔پہلی لہر سے کہیں زیادہ دوسری لہر کے دوران عوام میں یہ احساس پایاگیا ہے کہ ہمیں گھروں میں ہی محدود رہنا ہے۔
گذشتہ ایک سال کے دوران کئی ٹی وی چینلس کے ذریعہ کئی بیداری کے پروگرام،مباحثے اورخبریں پیش کئے گئے جس کے بعد عوام کے ذہنوں میں یہ با ت بیٹھ گئی ہے کہ یہ وبا کتنی خطرناک ہے۔
تمام مل کر بہتر وقت کے لئے کام کررہے ہیں۔انہوں نے اس بھروسہ کا اظہار کیا کہ جہاں تک کورونا کے معاملات کا معاملہ ہے، آنے والے چند دنوں میں اس میں مزید بہتری ہوگی۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ لاک ڈاون میں 10بجے دن تک نرمی ہے تاہم بعض لوگ 10بجے کے بعد 10.15یا 10.20تک بھی سڑکوں پر نظر آرہے ہیں۔
ایسے افراد کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔انہوں نے تمام سے اپیل کی کہ 10بجے تک لاک ڈاون میں نرمی ہے۔ایسے میں 9.30بجے صبح تک سامان کی خریداری کا کام مکمل کرلیاجائے اور 10بجے دن تک عوام گھروں میں رہیں۔10بجے کے بعد لاک ڈاون کی خلاف ورزی کے زیادہ معاملات درج کئے جارہے ہیں جس کی رپورٹ ان کو ہر پولیس اسٹیشن سے مل رہی ہے۔
دیگر محکمہ جات کے صدر سے زبانی طورپر انہوں نے اس خصوص میں درخواست کی ہے۔انہوں نے کہا کہ کھانے کی اشیا کیلئے فوڈ ڈ یلیوری بوائز کو استثنی دیاگیا ہے پکنک یا پھر تفریح کے لئے نہیں کیونکہ بعض افراد ان سے کھانا منگوانے کے بجائے دیگر غیر ضروری اشیا منگوارہے ہیں۔
حکومت کی جانب سے جو بھی سہولیات اور استثنی دیا جارہا ہے وہ صرف عوام کیلئے ہے تاہم کسی بھی قسم کی رعایت کا غلط استعمال نہیں کیاجانا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ لاک ڈاون کے پاسس کے غلط استعمال پر روزانہ تقریبا 300تا400افراد کے خلاف معاملات درج کئے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ لاک ڈاون کی ذمہ داری صرف پولیس پر ہی نہیں تمام پر ہے۔
انہوں نے بعض معاملات کاحوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پولیس کی جانب سے جاری کردہ لاک ڈاون کے پاس کے فوٹو اسٹیٹ کرتے ہوئے اپنے خاندان کے دیگر ارکان کو بعض لوگ دے رہے ہیں اور بعض لوگ اس پاس کے ذریعہ دوسری روٹس پر گشت کررہے ہیں ایسے افرادکے خلاف معاملات درج کئے جائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ ایک دن صرف 200گرام سبزی کی خریداری کے بجائے ایک ہی دن دویا تین کیلوسبزی خرید کر فریج میں رکھ لیں۔اس کیلئے روزانہ باہر نکلنے کی کیا ضرورت ہے؟ہردن مچھلی مارکٹ میں بھی یہی صورتحال ہے۔ہر دن مچھلی کا استعمال کرنے کی کیا اہمیت ہے؟عوام کیلئے زندگی اہم ہے یا پھر مچھلی کھانا اہم ہے؟اس کے لئے بیداری کی ضرورت ہے۔
یواین آئ