کانگریس پارٹی کے رہنما آصف حیسن سہیل نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شراب کی دوکانیں کھلنے سے سوشل ڈسٹنس پر عمل آوری نہیں ہوپارہی ہے جس کی وجہ سے مہلک وبا پھیلنے کا اندیشہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سوشل ڈسٹنس پر شراب فروخت کی جاسکتی ہیں تو عبادت گاہوں میں سوشل ڈسٹنس کو برقرار رکھتے ہوئے عبادت کے لیے اجازت دی جائے۔
لاک ڈاؤن میں شراب کی فروخت پر سماجی کارکنان برہم اس سلسلہ میں سماجی کارکن صوفیہ ہاشمی ملک کی دیگر ریاستوں کی بہ نسبت تلنگانہ حکومت اس وبأ کو روکنے کی سمت میں بہتر کام کررہی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ کوئی شخص اگر شراب پی کر بہک جائے تو اسے کون سنبھالے گا کیونکہ پولیس صرف شراب کی دوکانوں پر سوشل ڈسٹنس نافذ کرارہی ہے لیکن اس کے علاوہ دیگر جگہوں کا کیا ہوگا، اس لیے وزیراعلی تین مہینوں نے لیے شراب کی فروخت پر پابندی عائد کرے۔
انھوں نے یہ بھی کہا شراب کی فروخت میں تیزی آتی ہے تو گھریلو تشدد کے واقعات میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔