حیدرآباد:سر پر تاج اور لال نظر آنے والا ٹماٹر اب صرف دور ہی سے بھلا معلوم ہورہا ہے۔ کبھی یہ سبزی منڈی کی شان ہوا کرتا تھا۔ پکوان کی لازمی شئے سمجھے جانے والے ٹماٹر کی قیمت میں چند دنوں میں ہوئے بتدریج اضافہ سے عام آدمی کا سر چکرانے لگا ہے اور ایک کیلو ٹماٹر کی خریداری نہ صرف جیب پر بھاری بوجھ بن گئی ہے بلکہ اس کے ماہانہ بجٹ پر بھی اثر انداز ہورہی ہے۔ بازاروں اور ٹھیلہ بنڈیوں پر کبھی ٹماٹر سجائے جاتے تھے اور خریداروں کا ہجوم ان بنڈیوں اور بازاروں میں ٹماٹر کی خریداری کرتا ہوا دیکھا جاتا تھا۔
ٹماٹر فروخت کرنے والے خریداروں کو آوازیں لگارہے ہیں۔ ٹماٹر کی اضافی قیمت نے تو اب پہلے کے تمام ریکارڈس توڑ دیئے۔ عوام کا ماننا ہے کہ پیاز‘ نمک کے بعد ٹماٹر کی قیمتوں میں آئے بھاری اچھال نے انہیں یہ سوچنے پر مجبور کردیا ہے کہ کھائے تو کھائیں کیا؟ ٹماٹر جس کی قیمت شہر حیدرآباد میں کم تھی اور وہ ہر کسی دسترس میں شامل تھا لیکن یہی ٹماٹر اب لوگوں کو آنسو رلا رہا ہے۔