حیدرآباد:سعودی عرب کی ممتاز اردو داں صحافی و صنعت کار سمیرہ عزیز نے کہا ہے کہ اردو دنیا کی بڑی زبانوں میں سے ایک ہے اور سعودی حکومت اسے اپنے ویژن 2030 منصوبہ میں اہمیت دے رہی ہے۔ وہ حیدرآباد کے ڈان ہائی اسکول ملک پیٹ میں 'جشن اردو' کی تقریب سے خطاب کر رہی تھیں۔ انھوں نے کہا کہ بالی ووڈ نے اردو کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا اور ابتداء سے ہی انھیں اردو زبان سے دلچسپی رہی ہے۔ جشن اردو میں حیرت انگیز خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شاہ سلمان کے فرزند احمد بن سلمان نے سعودی عرب کو بیرونی دنیا سے متعارف کرانے کے لئے بیرونی زبانوں میں سعودی صحافیوں کو تیار کرنے کے لئے ایک منصوبہ شروع کیا تھا جس سے استفادہ کرتے ہوئے انہوں نے اردو پر عبور حاصل کیا اور اردو روزنامہ 'اردو نیوز' اور دوسرے اخبارات کے اردو شعبوں کے لئے خدمات انجام دیں اور وہ مختلف موضوعات پر تعمیری فلمیں بنا رہی ہیں۔
سمیرہ عزیز نے کہا کہ ہندوستانی تعلیمی نظام سے وہ متاثر ہیں اور آج دنیا کے کئی باوقار اداروں بشمول ناسا میں ہندوستانی اہم خدمات انجام دے رہے ہیں۔ سعودی صحافی نے طالبات کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی انفرادیت اور خداداد صلاحیتوں پر توجہ دیں اور ان میں محنت کرتے ہوئے آگے بڑھیں۔ صدرنشین ڈان گروپ آف انسٹی ٹیوشنس فضل الرحمن خرم نے ڈان اسکول آمد اور طالبات کو فیض پہونچانے پر سمیرہ عزیز کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر ڈان اسکول اور اوورسیز تلنگانہ ایسوسی ایشن کی جانب سے اردو صحافت کے 200 سال کی تکمیل پر منتخب اردو صحافیوں کو تہنیت پیش کی گئی اور اعزازات سے نوازا گیا۔ ایوارڈ یافتہ صحافیوں میں سینئر رپورٹرس عزیز احمد تسلیم اور سید افتخار علی واجد، ڈاکٹر غوثیہ بانو اور سینئر صحافی و لکچرار ڈاکٹر محمد خواجہ مخدوم محی الدین شامل ہیں۔ سابق وائس چانسلر ڈاکٹر عبدالحق اردو یونیورسٹی پروفیسر مظفر شاہ میری نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے طالبات کی تحریر اور تلفظ کی ستائش کی اور اس کے لئے انتظامیہ کو مبارکباد دی۔ صدر اوورسیز تلنگانہ اسوسی ایشن عرفان قریشی نے بھی خطاب کیا۔ ممتاز امراض جلد ڈاکٹر غلام عباس نے صدارت کی۔ 9ویں جماعت کی طالبات حسنہ اور نیہا نے کارروائی چلائی۔ سلوی خان نے شکریہ ادا کیا۔